عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 163222
جواب نمبر: 163222
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1289-1110/D=11/1439
اگر کسی فرض کے موخر کرنے یا واجب کے بھولے سے ترک کرنے کی وجہ سے سجدہٴ سہو واجب ہوا تو قعدہٴ اخیرہ میں التحیات کے بعد سجدہ سہو کرلینا واجب ہے اور اگر سجدہٴ سہو نہ کرسکے اور سلام پھیردیا تو جب تک کسی سے بات نہ کی ہو اور سینہ قبلہ کی جانب سے نہ پھرا ہو سجدہ سہو کرکے دوبارہ التحیات پڑھ کر سلام پھیر کر نکل آئیں۔
اور اگر اپنی جگہ سے ا ٹھ گئے اور قبلہ سے سینہ پھر گیا تو اب سجدہٴ سہو نہیں کیا جاسکتا بلکہ نماز واجب الاعادہ ہوگی جب تک نماز کا وقت باقی ہے۔
قال في الدر: ویسجد للسہو ولو مع سلامہ ناویا للقطع لأن نیة تغییر المشروع لغو ما لم یتحول عن القبلة أو یتکلم․․․ (الدر مع الرد: ۲/۵۵۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند