• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160327

    عنوان: امام مسجد کو کن بنیاد پر نکالا جاسکتا ہے

    سوال: مسئلہ یہ ہے کہ ہماری مسجد میں جو امام ہیں وہ ماشائاللہ بہترین حافظ اور اور عربی پنجم تک تعلیم یافتہ ہیں اور نماز کے تعلق سے سارے مسائل سے واقف بھی ہیں، لیکن کچھ لوگ ان کو نکالنے پربضد ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کسی اچھے عالم اور مفتی کو امامت کے لئے رکھیں گے حالانکہ یہ لوگ مسجد کی کمیٹی میں نہیں ہیں،مسجد کی کمیٹی کو موجودہ امام سے کوئی شکایت نہیں ہے ۔واضح ہو کہ ہماری مسجد میں مختلف مسلک کے لوگ آتے ہیں جس کی وجہ سے امام کا معتدل ہونا ضروری ہے اور موجودہ امام سے سبھی مسلک کے لوگ متفق بھی ہیں صرف چند لوگ ہیں جو امام کے نکالنے پر بضد ہیں، مسئلہ ہذا میں شریعت کا کیا فیصلہ ہے ؟ امیدہے آپ حضرات جلد سے جلد ہماری رہنمائی فرمائیں گے ، مسئلہ اختلافی ہے ۔لہذا، جواب جلد مرحمت فرمائیں، عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 160327

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:797-728/M=7/1439

    صورت مسئولہ میں موجودہ امام کے اندر اگر موجب کراہت کوئی بات نہیں ہے مسجد کی کمیٹی کو اور اکثر مصلیان کو بھی موجودہ امام سے کوئی شکایت نہیں ہے اور امام، اوصاف امامت سے متصف ہیں تو بلاوجہ ان کو ہٹانا نہیں چاہیے اور امام کو مقرر کرنے اور معزول کرنے کا اختیار کمیٹی مسجد کو ہوتا ہے جب وہ موجودہ امام سے مطمئن ہیں اور بے اطمینانی کوئی وجہ بھی نہیں ہے تو ان کو بحال رکھنا چاہیے چند لوگ جو امام کو نکالنے پر بضد ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ اگر دوسرے امام سے بھی کچھ لوگ متفق نہ ہوئے اور وہ دوسرے امام کو نکالنے کے درپے ہوگئے تو اس سے انتشار بڑھے گا، اگر امام قرآن صحیح پڑھتا ہو یا اس کا عقیدہ صحیح نہ ہو یا وہ داڑھی مونڈاتا ہو یا دیگر منکرات ومعاصی کا ارتکاب کرتا ہو تو ان وجوہ واسباب کی بنا پر اسے معزول کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند