• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 160126

    عنوان: پینٹ شرٹ میں نماز پڑھانا كرنا؟

    سوال: حضرت، ہماری آفس سے مسجد کچھ دوری پر ہے، ہماری آفس میں نماز کی جگہ ہے جہاں پر ہماری آفس کے نگراں پینٹ شرٹ میں جماعت کروا دیتے ہیں، اور کبھی ایک آدمی جو شلوار قمیص میں جماعت کر دیتے ہیں، کیا جماعت ہوجاتی ہے؟ کیا پینٹ شرٹ میں جماعت کروا سکتے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ جس کی ایک مشت ڈاڑھی ہو وہ جماعت کروا سکتا ہے اور جس کے سر کے بال میں زلفیں ہوں زیادہ بال ہوں وہ جماعت کروا سکتا ہے۔ اور جس کے بال نہ ہوں وہ جماعت نہیں کروا سکتا ہے۔ براہ کرم، اس کے بارے میں تفصیل سے بتائیں ۔ شکریہ

    جواب نمبر: 160126

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:905-844/L=7/1439

    شرٹ کی آستین اگر گٹوں تک ہو اور پینٹ بھی ڈھیلا ڈھالا ہو کہ جس سے اعضاء مستورہ کی ساخت نظر نہ آتی ہو تو اس کے ساتھ نماز درست ہوجاتی ہے، تاہم ایسے لباس میں بھی نماز پڑھنا اچھا نہیں ہے، اور اگرآدھی آستین کا شرٹ ہو تو اس کے ساتھ بھی نماز ہوجاتی ہے مگر مکروہ ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ ناف اور عانہ (پیڑو کی ہڈی) کے مابین مربع حصہ ایک رکن کے بقدر نہ کھلا ہو ورنہ نماز فاسد ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند