• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 158363

    عنوان: کیا ایسے امام کے پیچھے نماز درست ہے جو کبھی کبھار قرآن نماز میں اٹھا لیتا ہو؟

    سوال: کیا ایسے امام کے پیچھے نماز درست ہے جو کبھی کبھار قرآن نماز میں اٹھا لیتا ہو؟

    جواب نمبر: 158363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 513-445/D=5/1439

    نماز کے اندر قرآن کریم کے اٹھانے میں اگر عملِ کثیر پایا جائے یا نماز کے اندر قرآن کریم کو دیکھ کر پڑھا جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہٰذا جب امام ایسا عمل کرے تو نماز دہرالینی چاہیے، آپ کا امام ایسا کیوں کرتا ہے، امام ایسے شخص کو مقرر کرنا چاہیے، جو مسائل نماز سے اچھی طرح واقف ہو۔

    وقال العلامة التمرتاشي فیما یفسد الصلاة: وقراء تہ من مصحف مطلقاً، وقال العلامة الحصکفي معللا لہ: لأنہ تعلم، وقال تحتہ في الشامیة: ذکروا فی علة الفساد وجہین: أحدہما: حمل المصحف والنظر فیہ وتقلیب الأوراق عمل کثیر․ والثانی: أنہ تلقن من المصحف فصار کما إذا تلقن من غیرہ․ (ردّ المحتار مع الدر المختار وتنویر الأبصار: ۲/ ۳۸۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند