• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 157029

    عنوان: جیب میں نسوار ہو تو كیا نماز ہوجائے گی؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! اگر جیب (pocket) میں نسوار ہو اور بندہ نماز پڑھے، تو کیا نماز ہو جائے گی؟

    جواب نمبر: 157029

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:279-194/sd-331439

     نسوار ایک تمباکو ہوتا ہے ، جس میں بد بو ہوتی ہے ، اس لیے اس کو لے کر مسجد میں آنا مکروہ ہے اور اُس کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھنے سے نماز میں بھی کسی درجہ کراہت آجاتی ہے ؛ اس لیے کہ جب بد بو دارکسی حلال اور پاک چیز کو کھا کر مسجد میں آنے سے منع کیا گیا ہے ، تو ایسی چیز جو بد بو دار ہو اور فی نفسہ اُس کا استعمال مکروہ ہو، اُس کو لے کر مسجد میں آنا اور جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا بدرجہ اولی ممنوع ہوگا؛ البتہ نماز بہر حال اداء ہوجائے گی۔ احادیث میں اِس کی بہت تاکید آئی ہے کہ مساجد میں بد بو دار چیز کھا کر نہ آیا جائے ، اگرچہ وہ حلال ہو،ایک حدیث میں ہے ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: اَنَّ النَّبِیَّ قَالَ فِی غَزْوَة خَیْبَرَ مَنْ اَکَلَ مِنْ ہٰذِہِ الشَّجَرَة یَعْنِی الثُّومَ فَلَا یَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا.(بخاری ، رقم :۸۱۵) یعنی :نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ خیبر کے دوران فرمایا کہ جو اس درخت یعنی لہسن سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے ۔صحیح مسلم کی روایت میں یہ اضافہ ہے :حَتَّی یَذْہَبَ رِیحُہَا یَعْنِی الثُّومَ.( مسلم ، رقم : ۵۶۱)جب تک اس کے منہ سے بدبو نہ چلی جائے ، ایک اور حدیث میں ہے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیاز کھانے سے منع فرمایا، ہم نے ضرورت سے مغلوب ہو کر انہیں کھا لیا تو حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو ان بدبودار درختوں سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے ؛ کیونکہ فرشتوں کو بھی ان چیزوں سے تکلیف ہوتی ہے جن سے انسانوں کو تکلیف ہوتی ہے اھ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند