عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 155097
جواب نمبر: 155097
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 36-22/N=1/1439
(۱، ۲): کسی مسجد کے امام صاحب سے جو کچھ مقتدی ناراض ہیں تو وہ کیوں ناراض ہیں اور ان کی ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟ اگر ان کی ناراضگی کی کوئی شرعی وجہ نہیں ہے تو انھیں چاہیے کہ امام صاحب سے اپنی ناراضگی دور کریں ورنہ غیر شرعی ناراضگی کی وجہ سے ان کی نماز امام کے پیچھے مکروہ ہوگی۔ اور اگر ان کی ناراضگی کی کوئی شرعی وجہ ہے تو پوری تفصیل لکھ کر سوال کیا جائے۔
ولو أم قوما وھم لہ کارھون، إن الکراھة لفساد فیہ أو لأنھم أحق بالإمامة منہ کرہ لہ ذلک تحریماً لحدیث أبي داود:” لا یقبل اللہ صلاة من تقدم وھم لہ کارھون“، وإن ھو أحق لا، والکراھة علیھم (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲:۲۹۷، ۲۹۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند