• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 153217

    عنوان: کیا ظہر کی چار سنتیں امامت کرنے کے لیے پڑھنا ضروری ہیں؟

    سوال: (۱) کیا ظہر کی چار سنتیں امامت کرنے کے لیے پڑھنا ضروری ہیں؟ (۲) کیا حافظ قرآن کے لیے تہجد پڑھنا واجب ہے؟ (۳) اگر ہم سنت نماز میں سورت ملانا بھول جائیں تو کیا سجدہٴ سہو کرنا واجب ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 153217

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1069-886/D=11/1438

    (۱) ظہر سے پہلے چار رکعت سنت موٴکدہ ہے، بلا کسی عذر کے اسے چھوڑنا گناہ اور برا ہے، اگر اتفاقاً سنت نہیں پڑھ سکے اور جماعت کا وقت ہوجانے کی وجہ سے امام صاحب نے فرض پڑھادی تو فرض ادا ہوگئی اور سنت فرض کے بعد ادا کرلیں۔

    (۲) تہجد کی نماز حافظ اور غیر حافظ کے لیے سنت ہے، واجب نہیں ہے۔ قال في الحلیة والأشبہ أنہ سنة (الدر مع الرد: ۱/۵۰۶)

    (۳) جی ہاں سنت اور نفل کی ہررکعت میں سورہٴ فاتحہ کے ساتھ دوسری سورت ملانا واجب ہے، کسی رکعت میں چھوٹ جانے کی وجہ سے سجدہٴ سہو واجب ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند