• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 153000

    عنوان: رمضان میں وتر کی ایک رکعت چھوٹ گئی ، تو کیا مجھے چھوٹی ہوئی رکعت پوری کرتے وقت دعائے قنوت پڑھنی چاہیے؟

    سوال: جناب، میری وتر کی ایک رکعت نکل گئی رمضان المبارک میں امام کے ساتھ میں نے دعائے قنوت پڑھ لی ،اب میں اپنی نکلی ہوئی رکعت جب پوری کروں گا ،مجھے دوبارہ دعائے قنوت پڑھنی ہو گی یا نہیں؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرما ئیں۔

    جواب نمبر: 153000

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1245-1224/M=11/1438

    صورت مسئولہ میں جب آپ نے امام کے ساتھ وتر کی دوسری اور تیسری رکعت مع دعائے قنوت پڑھ لی تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد جب آپ چھوٹی ہوئی پہلی رکعت مکمل کریں گے تو اس میں دوبارہ دعائے قنوت پڑھنے کی نہ ضرورت ہے اور نہ پڑھنا صحیح ہے کیونکہ دعائے قنوت کا محل تیسری رکعت ہے اور وہ آپ، امام کے ساتھ پڑھ چکے ہیں، لہٰذا آپ چھوٹی ہوئی رکعت میں صرف سورہٴ فاتحہ اور کوئی سورہ ملاکر ایک رکعت مکمل کریں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند