• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152376

    عنوان: اگر کسی نے تراویح آٹھ رکعات پڑھا کے وتر پڑھی توکیا اس کے لئے باقی پڑھنے کی گنجائش ہے ؟

    سوال: کیا اگر کسی نے تراویح آٹھ رکعات پڑھا کے وتر پڑھی توکیا اس کے لئے باقی پڑھنے کی گنجائش ہے ؟ فتنہ و فساد سے بچنے کا طریقہ و ترکیب بتائیں۔

    جواب نمبر: 152376

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 971-895/sd=9/1438

    تراویح بیس رکعت مشروع ہے ، اس لیے بیس رکعات کے بعد ہی وتر پڑھانی چاہیے ، تاہم اگر کبھی آٹھ رکعات کے بعد وتر پڑھ لی، تو وتر کے بعد باقی رکعات پوری کرنا جائز ہے ۔ یستفاد :(ووقتہا بعد صلاة العشاء) إلی الفجر (قبل الوتر وبعدہ) فی الأصح، فلو فاتہ بعضہا وقام الإمام إلی الوتر أوتر معہ ثم صلی ما فاتہ۔

    (۲) فتنہ فساد سے بچنے کا طریقہ یہ کہ انسان شریعت اور دین کا مکمل پابند بنے ، دوسروں کی غلطیوں سے درگذر کرے ، کسی کا حق نہ مارے ، کسی کو نقصان نہ پہنچائے ،جھوٹ، غیبت، بہتان اور لڑائی جھگڑے سے دور رہے ،ہر مسلمان کے ساتھ اچھا گمان رکھے ، بدگمانی سے بچے ،بس اپنے کام میں یکسوئی سے لگارہے ، ایسا انسان ان شاء اللہ فتنہ فساد کا ذریعہ نہیں بنے گا اور نہ ہی وہ کسی فتنہ کا شکار ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند