عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 151556
جواب نمبر: 151556
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1074-964/sn=8/1438
پینٹ اگر ڈھیلا ڈھالا ہو تو اسے پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے، اگر ڈھیلا ڈھالا نہ ہو بلکہ بہت چست ہو تو اس میں نماز پڑھنا سخت مکروہ ہے۔
(۲) پینٹ ہو یا پاجامہ اسے ٹخنے سے نیچے لٹکاکر پہننا شرعاً جائز نہیں، حدیث میں اس پر سخت وعید آئی ہے۔ بخاری شریف میں ہے: ما أسفلَ من الکعبین من الإزار في النار (رقم: ۵۷۸۷) اور اس حال میں یعنی ٹخنے کے نیچے پینٹ یا پاجامہ لٹکاکر نماز پڑھنا تو اور بھی برا ہے؛ اس لیے اگر کوئی شخص اتفاقاً اس طرح کا پینٹ یا پاجامہ پہنا ہوا ہو اور اس میں نماز پڑھنے کی نوبت آجائے تو وہ پائینچے کو ٹخنے کے اوپر چڑھا سکتا ہے؛ بلکہ ایسا ہی کرنا چاہیے؛ تاکہ کم ازکم نماز کے دوران آدمی گناہ سے محفوظ رہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: چند اہم عصری مسائل (۱/۱۲۰، سوال: ۲۶)
-----------------------------
جواب صحیح ہے البتہ مزید یہ عرض ہے کہ پینٹ شرعی لباس نہیں ہے اس لیے نماز میں یا نماز کے باہر پینٹ پہننا کراہت سے خالی نہیں۔ (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند