• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 149352

    عنوان: وتر پڑھنے کے کتنے طریقے ہیں؟

    سوال: (۱) وتر پڑھنے کے کتنے طریقے ہیں؟ سب بتائیں۔ ہم جس طریقے پر پڑھتے ہیں وہ امام ابوحنیفہ سے منقول ہیں۔ (۲) رفع یدین کا نہ کرنا کب منع ہے؟ حوالے سے بتائیں تاکہ میں دوسروں کو بتاسکوں، ہم جس طرح ناف پر ہاتھ باندھ کر نماز میں کھڑے ہوتے ہیں اس کا حوالہ حدیث سے دیں۔ (۳) جب ہم جماعت سے نماز پڑھتے ہیں اور تکبیر اولیٰ میں شامل ہوتے ہیں تو ثناء پڑھتے ہیں، اگر ہم تکبیر اولیٰ میں نہ ملیں اور بعد میں جماعت میں شامل ہوں تو کیا ثناء پڑھیں یا نہیں؟ اسی طرح دوسری اور باقی تکبیروں میں مل کے ثناء پڑھنی چاہئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 149352

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:  579-532/B=6/1438

    (۱) نماز وتر ہمارے احناف کے یہاں تین رکعت ایک سلام سے پڑھی جاتی ہے، پہلی دو رکعت مع قراء ة ادا کی جاتی ہے پھر قعدہ کرکے تیسری رکعت کے لیے اٹھتے ہیں اس میں قراء ة کرکے دونوں ہاتھ اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کہتے ہیں، پھر قنوت پڑھ کر رکوع و سجدہ کرتے ہیں پھر قعدہ کرکے سلام پھیرتے ہیں، (موطاء امام مالک)۔

    (۲) تکبیر اولیٰ یعنی تحریمہ کے وقت رفع یدین ہمیشہ کے لیے سنت ہے ا س کے بعد رفع یدین کرنا ہمیشہ کے لیے منع ہے، اصح الاسانید زہری عن سالم عن عبد اللہ بن عمر سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھ اٹھاتے پھر نماز میں ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے اور طحاوی شریف میں ہے کہ ابتداء اسلام میں رفع یدین تھا مگر پھر ہمیشہ کے لیے منسوخ ہو گیا۔

    (۳) قراء ة شروع ہو جانے سے پہلے پہلے امام کے پیچھے ثناء پڑھنا درست ہے جہری نماز میں، امام کی قراء ة شروع ہوجانے کے بعد مقتدی ثناء نہ پڑھے خواہ پہلی رکعت ہو یا دوسری البتہ تیسری یا چوتھی رکعت میں کوئی شریک ہوا یا سرّی نماز میں شریک ہوا تو وہ ثناء پڑھ سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند