• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 149324

    عنوان: عشاء کی نماز کے بعد یا سونے سے پہلے تہجد پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال: تہجد کی نماز ضروری نہیں ہے، لیکن ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزانہ پڑھتے تھے، فرض نماز کے بعد اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے تہجد کی نماز بہت اہم مانی جاتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ (۱) تہجد کی نماز کے لیے اٹھنا مشکل ہے تو کیا مسجد میں عشاء کی فرض نماز کے بعد وتر سے پہلے دو /چار/چھ /آٹھ رکعات پڑھ سکتے ہیں؟(۲) اگر کوئی عشاء کی نماز جماعت سے پڑھ رہاہوں اور وہ گھر میں سنت اور وتر پڑھنا چاہتاہو، تو کیا وہ سونے سے پہلے دو، چار ، چھ یا آٹھ رکعات تہجد کی نماز پرھ سکتاہے؟اور پھر وتر پڑھ کر سوجائے اور فجر کی نماز کے لیے اٹھے(کیوں کہ تہجد کے لیے اٹھنا مشکل ہوتاہے)۔میں جانتاہوں کہ آدھی رات کے بعد یا فجر کی نماز سے ایک گھنٹہ پہلے تہجدپڑھنا مفید ہے، مگر کیا بالکل ہی نہ پڑھنے کے بجائے عشاء کی نماز کے بعد یا سونے سے پہلے تہجد پڑھنا عقلمندی نہیں ہے ؟

    جواب نمبر: 149324

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:        544-509/N=6/1438

     (۱):عشا کی نماز کے بعد تہجد کا وقت شروع ہوجاتا ہے ؛ البتہ افضل یہ ہے کہ نصف شب کے بعد تہجد کی نماز پڑھی جائے ؛ لیکن چوں کہ آپ کے لیے سونے کے بعد تہجد کے لیے اٹھنا مشکل ہوتا ہے ؛ اس لیے آپ عشا کی نمازکے بعد وتر سے پہلے حسب سہولت ۲، ۴، ۶یا ۸/ رکعت پڑھ لیا کریں، تہجد کا ثواب مل جائے گا۔ (شامی ۲: ۴۶۷، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند،فتاوی دار العلوم دیوبند ۴: ۳۰۵، ۳۰۶، ۳۰۷،۳۱۱،سوال: ۱۸۹۲،۱۹۰۱، ۱۹۰۷، مطبوعہ: دار العلوم دیوبند، احسن الفتاوی ۳: ۴۹۳، مطبوعہ: ایچ ایم سعید کراچی )۔ عن أیاس بن معاویة المزني رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم قال: لا بد من صلاة اللیل، ولو حلب شاة، وما کان بعد صلاة العشاء فہو من اللیل(رواہ الطبراني في الکبیر، کذا في الترغیب والترہیب، کتاب النوافل / الترغیب في قیام اللیل رقم: ۹۳۳)،وروی الطبراني مرفوعاً: لابد من صلاة بلیل ولو حلب شاة، وما کان بعد صلاة العشاء فہو من اللیل، وہٰذا یفید أن ہٰذہ السنة تحصل بالتنفل بعد صلاة العشاء قبل النوم(رد المحتار۲:۴۶۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند، تبیین الحقائق ۱:۲۶۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    (۲): جی ہاں! پڑھ سکتا ہے اور اسے تہجد کا ثواب ملے گا جیسا کہ اوپر نمبر ایک میں ذکر کیا گیا۔

    (۳): کیوں نہیں، بلا شبہ بالکل تہجد نہ پڑھنے سے عشا کی نماز کے بعد سونے سے پہلے تہجد کی نیت سے چند نوافل پڑھ لینا بہتر اور عقل مندی کا کام ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند