عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 148391
جواب نمبر: 148391
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 562-607/M=5/1438
نبی علیہ الصلاة والسلام کو مختار کل حاجت روا اور حاضر و ناظر ماننا، شرکیہ عقیدہ ہے جو امام شرکیہ عقائد میں مبتلا ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں، آپ کے نزدیک مسجد میں جو امام فجر کے بعد سلام پڑھتے ہوئے مذکورہ کلمات کہتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بریلوی خیال کا ہے اگر وہ حاضر و ناظر اور مختار کل کے عقیدے سے ایسا پڑھتا ہے تو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں، ورنہ اس کے پیچھے نماز بکراہت ہو جاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند