• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 147107

    عنوان: نماز میں دنیوی خیالات آنا؟

    سوال: میں جب فرض نماز پڑھتا ہوں تو مجھے دنیا کا خیال آتا ہے، دماغ میں دنیا کی باتیں آتی ہیں جب مولانا صاحب کے پیچھے نماز پڑھتا ہوں، مگر جب میں رکوع او رسجدہ میں ہوتا ہوں تو برابر پڑھتا ہوں، مجھ سے کوئی بھی پڑھنے والی چیز چھوٹتی نہیں، التحیات بھی برابر پڑھتا ہوں، کیا مجھے آپ کوئی وظیفہ بتادئیں گے جس سے میرا دھیان نماز پر ہی رہے، اور کیا میری نماز قبول نہیں ہوگی اگر دنیاوی خیال میرے دماغ میں آتے ہیں تو؟

    جواب نمبر: 147107

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 324-272/H=4/1438

    خیالات کا آنا برا نہیں ہے، البتہ قصداً دنیاوی باتوں کی طرف دماغ کو لگانا اور خیالات کو لانا برا ہے اور وظیفہ یہ ہے کہ نماز سے پہلے اچھی طرح تیاری کرکے نماز پڑھنے کی جگہ پہنچ جایا کریں وضو اچھا بنانے کی کوشش کریں، نماز کو مکروہات سے بچانے میں سعی کرتے رہیں سنت کے مطابق پوری نماز ادا کیا کریں ، نماز پڑھی جانے والی قراء ت تشہد درود شریف تسبیحات دعاء وغیرہ غلط نہ پڑھا کریں، اگر ان میں کچھ غلطیاں ہوں تو ان کو امام صاحب سے یا کسی سے اصلاح کرالیں۔ ان امور کا خیال رکھتے ہوئے نماز پڑھیں گے تو خواہ خیالات آتے رہیں تب نماز ان شاء اللہ تعالیٰ قبول ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند