• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 69143

    عنوان: ميرے گھر والے مجھے كچھ دیں تو كیا میں اكیلے كھاسكتی ہوں؟

    سوال: حدیث شریف ہے کہ بہن کے گھر جاوٴ تو اپنی استطاعت کے مطابق کچھ لے کر جاوٴ کیونکہ بہنوں کا تم پر حق ہے، اگر میرے بھائی یا والدین آکر مجھے پیسے دیں عیدی وغیرہ تو ان پر صرف میرا حق ہے یا ساس، سسر اور شوہر کا بھی حق ہے؟ اگر کوئی کھانے پینے کی چیز لے کر آئے جیسے برگر وغیرہ جوکہ وہ جانتے ہوں کہ مجھے پسند ہے لیکن میرے گھر والے مجھے لاکر نہیں دیتے، تو ایسی چیزیں اگر وہ کبھی کبھار میرے لیے لے آئیں تو کیا یہ غلط ہے؟ اور کیا اگر وہ میں اکیلے کھانا چاہوں تو اس پر میرا حق ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 69143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 957-771/D=11/1437 حدیث شریف میں صلہ رحمی کی ترغیب آئی ہے جس میں بھائی بہن بھی شامل ہیں، البتہ سوال میں مذکورہ الفاظ میری نظر سے نہیں گذرے۔ آپ کے بھائی یا والدین آپ کو جو کچھ عیدی پیسے وغیرہ دیں اس پر آپ ہی کا حق ہے کسی اور کا نہیں، اور جو چیز وہ آپ کے لیے لائیں وہ بھی آپ ہی کی ہے آپ تنہاء اس کو استعمال کرسکتی ہیں البتہ اگر اخلاقا شوہر وغیرہ کو بھی دیدیں تو کوئی حرج نہیں، بلکہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند