• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 6187

    عنوان:

    حضرت معانقہ اورمصافحہ کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ کیا معانقہ صرف ایک طرف کرنا چاہیے؟ اوراگر ہاں، تو کون سی جانب؟ اور مومن عورت کا مومن عورت سے مصافحہ و معانقہ جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی وضاحت فرماویں۔

    سوال:

    حضرت معانقہ اورمصافحہ کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ کیا معانقہ صرف ایک طرف کرنا چاہیے؟ اوراگر ہاں، تو کون سی جانب؟ اور مومن عورت کا مومن عورت سے مصافحہ و معانقہ جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی وضاحت فرماویں۔

    جواب نمبر: 6187

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 581=581/ م

     

    مصافحہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھ سے کیا جائے اوردونوں ہاتھوں کے مابین کپڑا وغیرہ کوئی چیز حائل نہ ہو، شامی میں ہے:والسنة أن تکون بکلتا یدیہ وبغیر حائل من ثوب أو غیرہ وعند اللقاء بعد السلام الخ ۔ معانقہ کے معنی ہیں: گردن سے گردن ملانا، عام حالات میں سلام کے بعد مصافحہ اور مواقع مخصوصہ میں معانقہ کرنا ثابت ہے۔ معانقہ ایک طرف کرناچاہیے البتہ معانقہ میں تیامن (دائیں طرف) افضل ہے یا تیاسر (بائیں طرف)؟ صاحب احسن الفتاوی لکھتے ہیں:اس بارے میں کوئی صراحت نظر سے نہیں گذری، عام اصول کے مطابق تو تیامن کو ترجیح معلوم ہوتی ہے مگرمعانقہ کا منشا چونکہ ہیجان المحبة ہے جس کا محل قلب ہے اور صورت تیاسر میں جانبین کے قلوب باہم زیادہ قریب ہوتے ہیں اس لیے تیاسر راجح ہے۔ مومن عورتیں باہم ایک دوسرے سے مصافحہ و معانقہ کرسکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند