معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 56344
جواب نمبر: 56344
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 31-16/D=1/1436-U اِدھر کی بات ادھر لگاکر جھگڑا پیدا کرنا سخت گناہ ہے، چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لا یدخل الجنة قتات (بخاری ومسلم) وفي روایة مسلم نَمَّامٌ (مشکاة ص۴۱۱) اسی طرح چغل خوری (لگائی بجھائی) کرکے اختلاف اور فتنہ پیدا کرنا سخت ترین گنا ہ ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فتنہ کو قتل سے زیادہ سخت فرمایا ہے۔ وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ ۔ لیکن کسی یقینی ثبوت وشواہد کے بغیر کسی سے اس طرح کی بدگمانی کرنا کہ اس نے جھگڑا لگوایا ہے یا گھر اجاڑا ہے، یہ بھی گناہ کبیرہ ہے إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ․ بلاشبہ بعض گمان (بدگمانی) گناہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند