معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 5044
عموماً لوگ جمائی آنے پر لا حول ولا قوة الا باللّٰہ العلی العظیم پڑھتے ہیں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
عموماً لوگ جمائی آنے پر لا حول ولا قوة الا باللّٰہ العلی العظیم پڑھتے ہیں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب نمبر: 504401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 478=478/ م
حدیث میں یہ توآیا ہے کہ جمائی آنا شیطان کی طرف سے ہوتا ہے لہذا جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو حتی الامکان اس کو دفع کرنا چاہیے، لیکن جمائی آنے پر لاحول ولاقوة الخ پڑھنا نصوص سے ثابت نہیں، اس لیے نہ پڑھنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے گھر میں اللہ کے کرم سے اچھا رزق ہے یعنی میرے دوبھائی چائنا میں کاروبار کرتے ہیں۔ اللہ کا بہت بہت کرم ہے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی چیز کی کمی ہوئی ہو،لیکن ایک پریشانی ہے کہ میری والدہ بعض دفعہ ناشکری کے کلمات کہہ دیتی ہیں یعنی پیسے ہونے کے باوجود کہہ دیتی ہیں ہمارے پاس تو ہے ہی کچھ نہیں۔ اب میں نے انہیں بہت دفعہ سمجھایا کہ یہ ناشکری نہ کیا کریں لیکن وہ پھر ایسی بات کہہ دیتی ہیں۔ اور مجھے ڈر ہے کیوں کہ میں نے پڑھا ہے کہ ناشکری کرنے سے رزق کم ہوجاتا ہے۔ اب میں اپنی والدہ کو کیسے سمجھاؤں، کیوں کہ والدین کی عزت بھی تو فرض ہے۔ اور میں نے پڑھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السام کے والد جب ان کی بات نہیں مانتے تھے (یعنی توحید کی) تو ایک دفعہ ابراہیم علیہ السلام نے تھوڑا سخت لہجہ اپنایا تواللہ نے ان کوکہا کہ توحید کا پرچار کرو لیکن عزت کے دائرے میں رہتے ہوئے (کم و بیش مفہوم )۔ یعنی آداب اور عزت کے ساتھ والد کو توحید کے متعلق بتاؤ۔ تومیرا سوال ہے کہ میں والدہ کو کیسے سمجھاؤں؟
1338 مناظرالحمد للہ میری بیوی نے شادی سے تقریباًچار سال قبل اسلام قبول کیا تھا۔ انڈین سوسائٹی کے نمونہ کے طور آ پ جانتے ہیں کہ ساس اوربہو کے درمیان چھوٹے چھوٹے معاملہ پر جھگڑا ہوتا رہتاہے۔اس طرح کے ایک واقعہ کے درمیان میری ماں نے میری بیوی کو کافر کہا اور ان کا بیان کچھ اس طرح تھا ?توتو کافر تھی کافر ہی رہے گی?۔ میں یہاں یہ واضح کرنا چاہتاہوں کہ یہ جھگڑا کسی مذہبی معاملہ کے بارے میں نہیں تھا بلکہ عام گھریلو معاملہ کے بارے میں تھا۔ برائے کرم رہنمائی فرماویں کہ کیا میری ماں نے کسی غلطی کا ارتکاب کیا ہے؟ اگر ہاں، تو اس کی غلطی کا کفارہ کیا ہے؟ (۲)میں ایک الگ شہر میں رہتاہوں۔ حتی کہ شادی سے پہلے بھی میں اپنے وطن سال میں پانچ چھ مرتبہ جاتا تھا۔ لیکن شادی کے بعد میری ماں سوچتی ہیں کہ میں گھریلو ذمہ داریوں کے بارے میں بہت زیادہ بدل گیا ہوں اوروہ سوچتی ہیں کہ میں فیملی سے متعلق کسی بھی معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہوں۔ جو کہ حقیقت میں درست نہیں ہے۔ اوروہ ہمیشہ میری بیوی کو اس کے لیے الزام دیتی ہیں۔ حتی کہ میں جانتا ہوں کہ میری بیوی نے کبھی بھی میرے گھر کے بارے میں ایک لفظ بھی غلط نہیں کہا ہے لیکن میری ماں پھر بھی یقین رکھتی ہیں کہ میری بیوی مجرم ہے۔ .....
1802 مناظرمیں
اپنے والدین کااکلوتا لڑکا ہوں اور تین لڑکیاں (سب کی سب شادی شدہ) ہیں۔ میں بھی
شادی شدہ ہوں (تین لڑکیاں اورایک لڑکا)، میری پریشانی یہ ہے کہ میری بیوی میرے
والدین کے ساتھ نہیں رہتی ہے اور وہ میرے والدین اور میری بہنوں کو ناپسند کرتی ہے
، اور ان کے ساتھ بدتمیزی کرتی ہے۔ وہ الگ ہونا چاہتی ہے لیکن میں اپنے والدین اور
بچوں کے بغیر کسی بھی قیمت پر نہیں رہ سکتاہوں، کیوں کہ میرا خیال ہے کہ میں اپنے
والدین کی دیکھ بھال نہیں کرپاؤں گا۔تو میں اپنی بیوی کے ساتھ کیا کروں، نیز میں
اس کو آزادی بھی نہیں دے سکتا ہوں سوائے سخت فیصلہ لینے کے؟
قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی جانب چہرہ یا پیٹھ کرنے کا حکم
6947 مناظر