• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 2206

    عنوان: اگر کسی کا بھائی مال ہڑپ کرتاہو اور والدہ کہتی ہو کہ تو بھا ئی کے ساتھ رہ ، اگر ساتھ رہتے ہیں تو مال ضائع ہوتاہے اور نہیں رہتے ہیں تو والدہ کی نافرمانی ہوتی ہے، اس صور ت میں کیا کیا جائے؟ جبکہ والد انتقا ل کرچکے ہیں۔

    سوال: اگر کسی کا بھائی مال ہڑپ کرتاہو اور والدہ کہتی ہو کہ تو بھا ئی کے ساتھ رہ ، اگر ساتھ رہتے ہیں تو مال ضائع ہوتاہے اور نہیں رہتے ہیں تو والدہ کی نافرمانی ہوتی ہے، اس صور ت میں کیا کیا جائے؟ جبکہ والد انتقا ل کرچکے ہیں۔

    جواب نمبر: 2206

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1475/ ب= 1301/ ب

     

    کسی کے مال کو ہڑپ کرنا ناجائز و حرام ہے، اللہ اوراس کے رسول کے حکم کی نافرمانی ہے۔ ایسا کام جس سے اللہ کے حکم کی نافرمانی ہو اس میں ماں باپ کی بات ماننا جائز نہیں لا طاعة لمخلوق في معصیة الخالق آپ علیحدہ رہئے اورجس قدر ہوسکے والدہ کی خدمت کرتے رہئے۔ آپ کے بھائی صاحب علیحدہ رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند