معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 158362
جواب نمبر: 158362
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 575-451/D=5/1439
سوتیلی ماں اور خالہ دونوں ہی ماں کے درجہ میں ہوتی ہیں لہٰذا ان میں سے ہرایک کا ادب واحترام تعظیم واجب ہوتی ہے یعنی ان کی شان میں گستاخی یا انھیں کسی طرح سے بھی ایذا پہنچانا جائز نہیں، اگر حیثیت ہے مالی خدمت کرکے انھیں خوش رکھنے کی کوشش کی جائے اور اطاعت فرمانبرداری کے ذریعہ ان کا حق ادا کیا جائے سوتیلی ماں اور خالہ میں سے چونکہ خالہ سے خونی رشتہ بھی ہے اس لیے ان کے ساتھ محبت بھی زیادہ ہوگی اور ان کی طرف سے شفقت ومحبت کا ظہور بھی۔ لیکن سوتیلی ماں سے تعلق باپ کی وجہ سے ہے اس لیے قابل احترام وہ بھی ہیں، اگرچہ بسا اوقات آدمی محسوس کرتا ہے کہ سوتیلی ماں سے وہ پیار نہیں مل رہا ہے جو اس کی اپنی حقیقی ماں سے ملتا یا خود سوتیلی ماں کے بچوں کو اس سے مل رہا ہے تو یہ طبعی اور کبھی غیر اختیاری بات ہوتی ہے لہٰذا آپ اس طرح کی منفی باتیں نہ سوچیں۔ اور ان کی طرف سے ناگوار باتوں پر صبر کریں اس سے بھی آدمی کا درجہ آخرت میں بڑھتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند