• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 8989

    عنوان:

    جب کسی عورت کا انتقال ہوتاہے تو کیا اس کا شوہر اس کو مرنے کے بعد دیکھ سکتا ہے یا نہیں؟ اگر نہیں دیکھ سکتا ہے تو کیوں؟ ٹھیک اسی طرح جب کسی مرد کا انتقال ہوتاہے تو کیا اس کی بیوی اس کو مرنے کے بعد دیکھ سکتی ہے یا نہیں؟ اگر دیکھ سکتی ہے تو کیوں؟ (۲)ایک والد ہے اور اس کا لڑکا ہے دونوں کی ایک کمپنی میں علیحدہ نوکری ہے یا ان دونوں کا علیحدہ کاروبار ہے تو کیا ان دونوں پر قربانی کرنا فرض ہے یا ایک کرسکتا ہے اور دوسرے کا نام قربانی میں لیا جائے گا؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔ (۳)کیا گھر کے تمام لوگوں پر قربانی فرض ہے؟ (۴)میاں اوربیوی ہیں اور ان کے دو چھوٹے بچے ہیں اور شوہر قربانی کرنا چاہتاہے تو کیا اس کو اپنی بیوی اور بچوں کی طرف سے قربانی کرنا ضروری ہے؟ (۵)اگر بیوی بھی مال دار عورت ہے اوروہ بھی نوکری کرتی ہے تو کیا اس کو علیحدہ قربانی کرنی ہوگی اپنے شوہر کے ساتھ یا یہ صرف اس کے شوہر پر ہے؟ برائے کرم جہاں تک ممکن ہوسکے تفصیل سے لکھیں ۔ (۶)جب کسی مرد کا انتقال ہوتا ہے تو کیا عورت پر عدت ضروری ہوتی ہے یا اس کا کوئی متبادل موجود ہے؟

    سوال:

    جب کسی عورت کا انتقال ہوتاہے تو کیا اس کا شوہر اس کو مرنے کے بعد دیکھ سکتا ہے یا نہیں؟ اگر نہیں دیکھ سکتا ہے تو کیوں؟ ٹھیک اسی طرح جب کسی مرد کا انتقال ہوتاہے تو کیا اس کی بیوی اس کو مرنے کے بعد دیکھ سکتی ہے یا نہیں؟ اگر دیکھ سکتی ہے تو کیوں؟ (۲)ایک والد ہے اور اس کا لڑکا ہے دونوں کی ایک کمپنی میں علیحدہ نوکری ہے یا ان دونوں کا علیحدہ کاروبار ہے تو کیا ان دونوں پر قربانی کرنا فرض ہے یا ایک کرسکتا ہے اور دوسرے کا نام قربانی میں لیا جائے گا؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔ (۳)کیا گھر کے تمام لوگوں پر قربانی فرض ہے؟ (۴)میاں اوربیوی ہیں اور ان کے دو چھوٹے بچے ہیں اور شوہر قربانی کرنا چاہتاہے تو کیا اس کو اپنی بیوی اور بچوں کی طرف سے قربانی کرنا ضروری ہے؟ (۵)اگر بیوی بھی مال دار عورت ہے اوروہ بھی نوکری کرتی ہے تو کیا اس کو علیحدہ قربانی کرنی ہوگی اپنے شوہر کے ساتھ یا یہ صرف اس کے شوہر پر ہے؟ برائے کرم جہاں تک ممکن ہوسکے تفصیل سے لکھیں ۔ (۶)جب کسی مرد کا انتقال ہوتا ہے تو کیا عورت پر عدت ضروری ہوتی ہے یا اس کا کوئی متبادل موجود ہے؟

    جواب نمبر: 8989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1539=1288/ل

     

    (۱) عورت کے انتقال کے بعد شوہر اس کو دیکھ سکتا ہے، بدن کو ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے۔ اسی طرح بیوی شوہر کو اس کے انتقال کے بعد دیکھ سکتی ہے اورہاتھ بھی لگا سکتی ہے؛ کیونکہ عدت گذرنے تک وہ اس کی زوجیت میں رہتی ہے۔

    (۲) اگر دونوں صاحب نصاب ہیں یعنی دونوں کے پاس سونا، چاندی، روپے اورحاجت اصلیہ سے زائد چیزیں ہیں جن میں سے ایک یا کل کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کے بقدر پہنچ ہوجاتی ہے تو ان دونوں پر قربانی کرنا ضروری ہے۔

    (۳ گھر کے جو افراد صاحب نصاب ہیں (خواہ مرد ہوں یا عورت) ان پر قربانی کرنا واجب ہے۔

    (۴) اگر بیوی کے پاس صرف سونا ساڑھے سات تولہ ہے یا صرف چاندی ساڑھے باون تولہ ہے، یا سونا، چاندی، روپے حاجت اصلیہ سے زائد سامان ہیں جن کی قیمت ساڑھے باو تولہ چاندی کے بقدر پہنچ جاتی ہے تو بیوی پر قربانی کرنا ضروری ہے، واضح رہے کہ اس صورت میں بیوی کو اپنے مال سے قربانی کرنا ضروری ہے شورہ پر اسکی طرف سے قربانی کرنا ضروری نہی، ہاں اگر شوہر بیوی کی اجازت سے اس کی طرف سے قربانی کردے تو یوی کی طرف سے قربانی ادا ہوجائے گی، نابالغ بچے کی قربانی باپ پر واجب نہیں۔

    (۵) جی ہاں! اگر بیوی صاحب ہے تو اس کو بھی علاحدہ اپنی طرف سے قربانی کرنی ضروری ہے۔

    (۶) جی ہاں! عدت ضروری ہے، عدت گذارنا نص قرآنی سے ثابت ہے، اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند