عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 69024
جواب نمبر: 69024
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 832-832/B=11/1437 (۱) اگر کسی کے پاس صرف چار تولہ سونا ہے چاندی نہیں ہے نہ ہی نقد روپئے ہیں اور نہ ہی تجارتی مال ہے اور زائد از ضرورت اثاثہ ہے تو اس کے اوپر قربانی واجب نہیں، اور اگر ۴/ تولہ سونا کے ساتھ اس کے پاس دس بیس روپئے نقد بھی ہیں تو سونے کی قیمت اور نقد دونوں کا مجموعہ اگر نصابِ چاندی کو پہنچ جاتا ہے تو پھر اس کے اوپر قربانی واجب ہے۔ (۲) اگر کسی کے پاس نقدی بھی دوہزار ہے اور چار تولہ سونا بھی ہے تو اس پر قربانی واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند