• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 6578

    عنوان:

    کیا صرف ہاتھ کا ذبیحہ ہی صحیح ہے یا اسلامی کاؤنسل کے ذریعہ تسلیم شدہ مشینی ذبیحہ بھی ٹھیک ہے؟

    سوال:

    ہم یہاں آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی لوگ ہیں۔ یہاں مرغی کے ذبیحہ کے بارے میں علماء کی رائے مختلف ہیں۔ کچھ کاکہنا ہے کہ صرف ہاتھ سے ذبح کی ہوئی مرغی صحیح ذبیحہ ہے۔ لیکن مسلم قصاب کی دکان پرغیر حلال مرغی جو مشین سے ذبح ہوئی ہوتی ہے وہ بھی دستیاب ہوتی ہے۔ اصل سلاٹر ہاؤس بھی مسلمان ہی چلاتے ہیں اور قصاب بھی مسلمان ہی ہیں۔ اور یہ سرٹیفکٹ ہوتا ہے کہ اسلامی طریقہ پر حلال شدہ ہے۔ تو کیا صرف ہاتھ کا ذبیحہ ہی صحیح ہے یا اسلامی کاؤنسل کے ذریعہ تسلیم شدہ مشینی ذبیحہ بھی ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 6578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 845=800/ ل

     

    ہاتھ کے ذبیحہ میں تو کوئی شبہ ہی نہیں ہے، بشرطیکہ ذابح مسلمان ہو اور بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر ذبح کرے، البتہ مشینی ذبیحے میں مندرجہ ذیل خرابیاں پائی جاتی ہیں، جن کی وجہ سے اس کا کھانا جائز نہیں اور اس پر سرٹیفکٹ ہونا کہ یہ اسلامی طریقہ پر حلال شدہ ہے جواز کے لیے کافی نہیں۔

    (۱) بعض مذبح خانوں میں ذبح سے پہلے مرغیوں کو بجلی کے کرنٹ والے ٹھنڈے پانی میں غوطہ دیا جاتا ہے جس میں یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ ذبح سے پہلے ہی اس کی موت واقع نہ ہوجائے کیونکہ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اس کرنٹ کے نتیجے میں 90% مرغیوں کے دل کی حرکت رک جاتی ہے۔

    (۲) اکثر اوقات تو اس مشین میں لگی ہوئی گھومنے والی چھری مرغی کی گردن کی رگوں کو کاٹنے کے لیے کافی ہوجاتی ہے البتہ بعض اوقات اس مرغی کی گردن اس چھری تک پوری نہیں پہنچ پاتی جس کے نتیجے میں مرغی کا گلا یا تو بالکل نہیں کٹتا یا تھوڑا بہت کٹ جاتا ہے او رکچھ رگیں کٹنے سے رہ جاتی ہیں۔

    (۳) اس چھری کے ہوتے ہوئے یہ ممکن نہیں کہ ہرمرغی پر تسمیہ پڑھی جاسکے اور مشین اسٹارٹ کرتے وقت تسمیہ پڑھنا یا چھری کے پاس کھڑے ہونے والے شخص کا تسمیہ پڑھنا شرعی تقاضہ کو پورا نہیں کرتا۔

    (۴) جس گرم پانی سے مرغیوں کو گذارا جاتا ہے اس میں یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ جن مرغیوں کی گردن بالکل نہیں کٹیں یا جن کی ناقص کٹی ہیں، اس پانی میں سے گذارنے کی وجہ سے ان کی موت واقع نہ ہوجائے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو (فقہی مقالات: ج۴ ص۲۵۳-۲۸۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند