• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 40748

    عنوان: عقیقے كے گوشت میں دوسرا گوشت ملاكر دعوت كرنا كیسا ہے؟

    سوال: (۱) عقیقہ کے گوشت کو کس کے درمیان تقسیم کرنا چاہئے ؟ غرباء پر، یا پھر رشتہ داروں پر یا دونوں پر؟ (۲) عقیقہ کے گوشت کی اگر دعوت کی جائے تو کیا اس میں غیر مذبوح علی نیت العقیقہ کا گوشت شامل کیا جا سکتا ہے؟ (۳) عقیقہ کے مسنون اعمال کیا کیا ہیں؟اور سارے اعمال کب کب کرنا ہے ؟ برائے مہربانی طلب کردہ سوال کا قرآن و حدیث سے تسلی بخش جواب مرحمت فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 40748

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1284-803/L=9/1433 (۱) عقیقہ کے گوشت میں بھی مثل قربانی کے گوشت کے مستحب یہ ہے کہ تین حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ فقراء میں، ایک حصہ اعزاء اقرباء دوست واحباب میں تقسیم کردیا جائے ارو ایک حصہ خود اپنے استعمال میں لایا جائے۔ (۲) عقیقہ کے گوشت میں غیر مذبوح علی نیة العقیقہ گوشت شامل کرکے دعوت کی جاسکتی ہے۔ (۳) بچہ کی جب ولادت ہوجائے تو مستحب یہ ہے کہ ساتویں دن اس کا نام رکھا جائے اور اس کے بال مونڈے جائیں اور بال کے بقدر سونا یا چاندی صدقہ کیا جائے، پھر اگر لڑکا ہے تو بکرے یا بڑے جانور میں سے دو حصے اور اگر لڑکی ہے تو ایک بکرے یا بڑے جانور سے ایک حصہ کی قربانی کردی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند