• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 39313

    عنوان: بالغ ہونے کے بعد عقیقھ

    سوال: جس کا عقیقہ نہ ہوا ہو تو وہ بالغ ہونے کے بعد عقیقہ کرے تو کیا اسکو بال منڈانا پڑیں گے اگر ہاں تو کتنے فیصد؟ مہربانی کرکے عقیقہ کی دعا بھی زیر زبر تلفط کے ساتھ بھیج دیں۔

    جواب نمبر: 39313

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 970-970/M=7/1433 بالغ ہونے کے بعد بھی عقیقہ کیا جاسکتا ہے، لیکن بال منڈوانا اس وقت مستحب نہیں، اگر مونڈوائیں تو جائز ہے، اور ہوسکے تو بال کے برابر چاندی صدقہ کردیں، عقیقہ کی دعا یہ ہے: اللّٰہُمَّ ہٰذِہ عَقِیْقَةُ فلان... (یہاں پر جس کے نام سے عقیقہ ہے اس کا نام لیا جائے) دَمُہَا بِدَمِہ وَعَظْمُہَا بِعَظْمِہ وَجِلْدُہَا بِجِلْدِہ وَشَعْرُہَا بِشَعْرِہِ اللّٰہُمَّ اجْعَلْہَا فِدَاءً لِہ اللّٰہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند