عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 38667
جواب نمبر: 38667
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 935-768/B=6/1433 آپ اپنی بیٹی کا عقیقہ کردیں، یہ پہلے اپنا اور اپنی والدہ کا عقیقہ کرنا ضروری نہیں، عقیقہ کرنا مستحب ہے اگر آپ کے باپ نے آپ کا عقیقہ نہیں کیا یا آپ کے نانا نے آپ کے والدہ کا عقیقہ نہیں کیا تو کوئی حرج نہیں۔ اگر اللہ نے آپ کو مال کی فراوانی عطا فرمائی ہے تو تین بکرے لے لیں ایک بیٹی کی طرف سے دوسرا اپنی والدہ کی طرف سے تیسرا اپنی طرف سے عقیقہ کرلیں، سب کا عقیقہ ایک ساتھ ہوجائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند