• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 35249

    عنوان: عرض یہ ہے کے میرے ابّو بکرا عید مے ذبیحہ کرتے ہیں ور مے ابے وں اور مے ابے وں کے سات نہی رہتا تھو کیا میرے اپر ب ذبیحہ ہے اور میری تنکھا ۳۵۵۲ درہم ہے.تھو بری مہربانی مجے قرآن وہ ہدیتہ ک روشنی مے مجے جواب دے.مے آپ ک جواب کا منتظر رہونگا.وسلم.

    سوال: عرض یہ ہے کے میرے ابّو بکرا عید مے ذبیحہ کرتے ہیں ور مے ابے وں اور مے ابے وں کے سات نہی رہتا تھو کیا میرے اپر ب ذبیحہ ہے اور میری تنکھا ۳۵۵۲ درہم ہے.تھو بری مہربانی مجے قرآن وہ ہدیتہ ک روشنی مے مجے جواب دے.مے آپ ک جواب کا منتظر رہونگا.وسلم.

    جواب نمبر: 35249

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1931=1164-11/2011 آپ کے ابو کے قربانی کرنے سے آپ کی قربانی ادا نہ ہوگی، اگر آپ پر قربانی وجب ہے تو آپ علاحدہ قربانی کریں۔ قربانی واجب ہونے کی شرط یہ ہے کہ بقرعید کے دنوں میں 613گرام چاندی کی قیمت کے برابر آپ کے پاس نقد روپے، سونا، چاندی، یا تجارتی سامان یا ایسے گھریلو سامان جو روز مرہ کام میں نہیں آتے، موجود ہوں یا اگر ہرچیز میں تھوڑی تھوڑی قدر موجود ہے جو 613گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہوجاتی ہے تو بھی بقرعید کے دنوں میں آپ پر قربانی کرنا واجب ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند