عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 29960
جواب نمبر: 2996001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 312=312-3/1432جو بچہ انتقال کرگیا اس کے عقیقہ کا مستحب ہونا ثابت نہیں، ہکذا في الفتاوی الرحیمیة۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
قربانی کے بدلے غریبوں میں پیسہ تقسیم کرنا؟
بقرعید میں قربانی میں عقیقہ کی بھی قربانی کرنا کیسا ہے؟
عید الاضحی کے روز ہم کسی جانور کو خریدکر حلال کرتے ہیں اگر ہم ایسا کرنے کے بجائے جتنے روپیہ کا جانور لیتے ہیں اتنے روپئے غریبوں میں تقسیم کردیں یا کسی ایسے تعلیمی ادارے میں دے دیں جہاں پر ضرورت ہے تو کیا یہ صحیح ہے یا قربانی کا مطلب کسی جانور کو خریدکر حلال کرنا ہی ہے؟
میرا ایک بھائی عالم ہے تین ہزارروپیہ پر مدرسہ میں پڑھاتاہے، اس کے پاس سوا دوتولہ سونا ہے ، ایک سال پہلے شادی ہوئی تھی، تقریباً تیس ہزار کا جہیز گھر کے سامان کی شکل میں ہے اور استعمال میں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ بیماری وغیرہ میں والدین اس کا تعاون کرتے ہیں۔ کیا اس پر قربانی ہے؟
مسافر اگر دورانِ سفر کسی جگہ مقیم ہوجائے تو قربانی کہاں کرائے؟
کیا مسجد کمیٹی اس لیے قربانی کے جانور کا چرم لے سکتی ہے کہ اسے فروخت کرکے اس کے پیسے کا استعمال مسجد کے خارجی تعمیرات میں کیا جاسکے؟ برائے کرم جواب جلد عنایت فرماویں۔