• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 149156

    عنوان: جس مدرسہ میں بچوں کے کھانے پینے کا نظم نہ ہو، کیا قربانی کی کھال اس مدرسے کو دی جاسکتی ہیں؟

    سوال: ہمارے گاوَں میں ایک مدرسہ ہے جس میں مقامی بچے ہی قرآن حفط کرتے ہیں اور ِاس میں بچوں کی رہائش نہیں ہے ، نہ ہی ی ان کا کوئی خرچہ ہے کیا قربانی کی کھالیں اس مدرسہ کو دی جا سکتی ہے ؟ واضح کر دے ۔

    جواب نمبر: 149156

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:  714-600/H=6/1438

    قربانی کی کھال جب صاحب قربانی یا اس کا وکیل (ناظم، مہتمم وغیرہ) بیچ دے تو قیمت واجب التصدق ہوجاتی ہے اور جس مدرسہ میں بچوں کے کھانے پینے کا نظم نہ ہو تو ایسے مدرسہ میں کھالیں دینا بھی جائز نہیں اس لیے کہ قیمت کو تنخواہوں یا تعمیر میں خرچ کرنا جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند