• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 146289

    عنوان: ایك حصے دار نے پیسہ بعد میں ادا كیا تو كیا دوسرے لوگوں كی قربانی ہوگئی؟

    سوال: میں نے جہاں پر قربانی کا حصہ لیا تھا وہاں پر مختلف لوگ شامل تھے، بعض لوگوں نے پیسے پہلے ہی جمع کروا دیے تھے، اور جس شخص کے ذمہ قربانی کا جانور لانے کی ذمہ داری تھی وہ جانور لے آیا، اور ایک شخص نے پیسہ جمع نہیں کروائے تھے اس کے پیسہ بھی قربانی کا جانور لانے والے نے خود ہی جمع کر دیئے، اب پتا یہ کرنا ہے کہ جس شخص نے پیسہ جمع نہیں کروائے تھے جس کی وجہ سے کافی عرصہ تک قربانی کے خرچہ کا پتا دوسرے قربانی کرنے والوں کو پتا نہیں چل سکا، اور اُن کا بقایا بھی بنتا ہے، او رصرف ایک شخص کے پیسہ جمع نہ کروانے کی وجہ سے دوسروں کے دلوں میں کچھ شک و شبہ ہوتا ہے، تو ایسی صورت میں کیا کیا جائے، اور قربانی ہونے یا نہ ہونے کی صورت بنتی ہے، جب کہ پیسہ نہ دینے والا شخص صاحب حیثیت ہے۔

    جواب نمبر: 146289

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 176-147/B=2/1438

    کوئی شک و شبہ نہ کریں، قربانی اس کی بھی ہوگئی۔ بعد میں ذمہ دار کو دیدے گا تو کافی ہے البتہ ذمہ دار کو چاہئے کہ سب شرکاء کو پہلے ہی متعین کرکے ہر شریک سے پیسے وصول کرکے جانور خریدے یہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند