• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 5531

    عنوان:

    عاجزی و انکساری کیا ہے؟ علماء خود کو جو مدینے کا سگ، نبی کے در کی خاک، ان کے غلاموں کا غلام، ننگ سلف، ناکارہ، مجرم، بدکار، نکمہ، ناکام، سیہ کار وغیرہ لکھتے ہیں اور دعاؤں میں بھی اکثر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اورنبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے مرشد کے ساتھ اپنا ذکر کرتے ہوئے خود کو بہت ہی ناکام، ناکارہ وغیرہ ظاہر کرتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟ کیا ان سب کلمات سے عاجزی ظاہر ہوتی ہے؟ میں ہر وقت بولتا ہوں بکی ہوں، بکواسی ہوں، ذلیل ہوں کیا یہ سب بھی عاجزی ہوگی؟ دونوں سوالات کے جوابات درکار ہیں۔

    سوال:

    عاجزی و انکساری کیا ہے؟ علماء خود کو جو مدینے کا سگ، نبی کے در کی خاک، ان کے غلاموں کا غلام، ننگ سلف، ناکارہ، مجرم، بدکار، نکمہ، ناکام، سیہ کار وغیرہ لکھتے ہیں اور دعاؤں میں بھی اکثر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اورنبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے مرشد کے ساتھ اپنا ذکر کرتے ہوئے خود کو بہت ہی ناکام، ناکارہ وغیرہ ظاہر کرتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟ کیا ان سب کلمات سے عاجزی ظاہر ہوتی ہے؟ میں ہر وقت بولتا ہوں بکی ہوں، بکواسی ہوں، ذلیل ہوں کیا یہ سب بھی عاجزی ہوگی؟ دونوں سوالات کے جوابات درکار ہیں۔

    جواب نمبر: 5531

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 622/ د= 574/ د

     

    دل سے اپنے آپ کو کمتر و حقیر سمجھنا اور قول و فعل سے ان کا اظہار کرنا تواضع و انکساری ہے جو ایک محمود صفت ہے، مذکور فی السوال الفاظ سے تواضع کا اظہار ہوتا ہے، اگر بہ الفاظ تصنع اور بناوٹ کے طور پر نہ ہو بلکہ عاجزی اور تواضع کے اظہار کے طور پر ہوں تو ان کا کہنا درست بلکہ محمود ہے، اور اللہ تعالی کے دربار میں تصنع کرنے کی بھی اجازت ہے۔ ارشاد نبوی ہے اللہ تعالیٰ کے سامنے رووٴ اگر رونا نہ آئے تو رونے کی شکل بنالو (تصنع کرکے) دعا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح عاجزانہ کلمات استعمال فرمائے ہیں، طائف میں مانگی گئی دعا کے الفاظ میں غور کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند