• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 5172

    عنوان:

    عامر سے اجتہاد و تقلید پر اسلم بات کررہے تھے تو عامر نے کہا کہ حضرت عبداللہ ابن عمر کے بارے میں کہا کہ وہ اپنی آنکھوں میں وضو کرتے وقت پانی ڈالتے تھے، اور باقی اصحاب رسول کہتے تھے کہ یہ غلط ہے، عامر سے اسلم نے پوچھا کہ کیا یہ غلط تھا تو عامر نے کہا کہ جی یہ غلط تھا۔ اس وقت شوکت صاحب نے وہیں پر جب دوسرے غیرمقلد بھی موجود تھے عامر پر لعنت کرنا شروع کردی اور کہنے لگے کہ یہ یہودی ہے کیونکہ اس نے حضرت عبداللہ ابن عمر کی شان میں گستاخی کی ہے، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس گستاخی سے عامر دائرہٴ اسلام سے خارج ہوکر یہودی ہوگیا؟ اور کیا اس پر لعنت کرنا جائز ہے؟ اور یہ بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی شوکت صاحب کو منع کرے کہ آپ کی یہ حرکت دعوت و تبلیغ کے خلاف ہے اور شوکت صاحب کہیں کہ انھوں نے صحابہ کے گستاخ پر لعنت کی ہے جو بالکل ٹھیک ہے اور شوکت صاحب منع کرنے والے سے ناراض ہوجائیں، کیا یہ ٹھیک ہے؟

    سوال:

    عامر سے اجتہاد و تقلید پر اسلم بات کررہے تھے تو عامر نے کہا کہ حضرت عبداللہ ابن عمر کے بارے میں کہا کہ وہ اپنی آنکھوں میں وضو کرتے وقت پانی ڈالتے تھے، اور باقی اصحاب رسول کہتے تھے کہ یہ غلط ہے، عامر سے اسلم نے پوچھا کہ کیا یہ غلط تھا تو عامر نے کہا کہ جی یہ غلط تھا۔ اس وقت شوکت صاحب نے وہیں پر جب دوسرے غیرمقلد بھی موجود تھے عامر پر لعنت کرنا شروع کردی اور کہنے لگے کہ یہ یہودی ہے کیونکہ اس نے حضرت عبداللہ ابن عمر کی شان میں گستاخی کی ہے، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس گستاخی سے عامر دائرہٴ اسلام سے خارج ہوکر یہودی ہوگیا؟ اور کیا اس پر لعنت کرنا جائز ہے؟ اور یہ بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی شوکت صاحب کو منع کرے کہ آپ کی یہ حرکت دعوت و تبلیغ کے خلاف ہے اور شوکت صاحب کہیں کہ انھوں نے صحابہ کے گستاخ پر لعنت کی ہے جو بالکل ٹھیک ہے اور شوکت صاحب منع کرنے والے سے ناراض ہوجائیں، کیا یہ ٹھیک ہے؟

    جواب نمبر: 5172

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 496/ ب= 606/ ب

     

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ والی حدیث کی اصل عربی عبارت پوری مع حوالہ کتاب لکھئے اس کے بعد پھر کوئی سوال قائم کیجیے!


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند