• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 3114

    عنوان:

    میں حج کی استطاعت رکھتا ہوں مگر مجھے چھٹی نہیں ملے گی‏، میں کیا کروں؟

    سوال:

    میراسوال یہ ہے کہ مجھے سالانہ ۱۷۰۰۰/ روپئے ٹیکس دینا پڑتاہے چونکہ میں نے کوئی بھی پالیسی ، فکس ڈپوزٹ، این.ایس. سی. یا کو ئی دوسری اسکیم نہیں لی ہے۔لیکن ایک گنجائش یہ ہے کہ ہوم لون (لون برائے گھر )لینے پر ٹیکس نہیں لگے گا توکیا میں ٹیکس سے بچنے کے لیے ہوم لون لے سکتاہوں ؟ ہوم لون لینے کی کئی وجوہات ہیں (۱) میں خود کفیل ہوجاؤں گااور کرائے کے روپئے آتے رہیں گے ۔ میر ے ذرائع آمدنی میں صرف میری ملازمت ہے۔ (۲) میرے اس ملازمت کی وجہ سے کبھی میری نماز اور نماز جمعہ چھوٹ جاتی ہے۔مجھے نماز پڑھنے کی اجازت ملتی ہے لیکن جس جگہ میں نماز پڑھتاہوں وہ غسل خانہ کے قریب یا لفٹ ڈور کے سامنے ہے، نمازیوں کے سامنے سے لوگ آتے جاتے رہتے ہیں جس سے مجھے تکلیف ہوتی ہے۔ (۳) میرے بوس مجھے حج میں جانے کے لیے ۴۵- ۵۰ دن کی چھٹی نہیں دیں گے جب کہ میں حج کرنے کی استطاعت رکھتاہوں ۔ (۴) رمضان میں تراویح چھوٹ جاتی ہے۔ برا ہ کرم، مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں ؟ میں نماز باجماعت پڑھنا چاہتاہوں، میں جامع مسجدکے پاس رہتاہوں ، حج کرنا چاہتاہوں ۔ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 3114

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1645/ ھ= 1280/ ھ

     

    (۱) اگر ہوم لون لینے کی وجہ سے بھاری رقم ٹیکس میں جانے سے تحفظ ہوجاتا ہے توایسی صورت میں ہوم لون کی بقدر ضرورتِ تحفظ از ٹیکس گنجائش ہے۔

    (۲) نماز تو آپ کی اس صورت میں بھی درست ہوجاتی ہے، اگرچہ مسجد اور جماعت کے ثواب سے محرومی بھی بڑی محرومی ہے۔

    (۳) اگر آپ بیمار ہوجائیں اور بوس صاحب سے چھٹی مانگیں تو وہ کیا ارشاد فرمائیں گے؟ اگر وہ اس وقت بھی منع کردیں تو آپ کیا کریں گے؟ ایسی ہی کوئی مناسب صورت حج کے لیے بھی جلد از جلد نکال لیں، واجب ہوجانے کے بعد حج میں تاخیر کرنا سخت گناہ ہے۔

    (۴) یہ پختہ عزم اور معاہدہ اپنے نفس اور اللہ پاک سے کرلیں کہ جب بھی ایک تراویح مسجد میں ادا کرنے سے رہ جائے گی تو اپنی ایک دن کی آمدنی فی سبیل اللہ خرچ کردوں گا اور بیس رکعات نوافل وقت مکروہ کے علاوہ میں ادا کیا کروں گا اورجب تک یہ دونوں کام نہ کرلوں گا کھانا ہرگز نہ کھایا کروں گا اور جماعت کی نماز کبھی اگر چھوٹی تب بھی ایسا ہی کیا کروں گا۔ اس نسخہ پر چند دن عمل کرلیا تو ان شاء اللہ پابندی کی اللہ پاک توفیق عطا فرمادے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند