متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 172718
جواب نمبر: 172718
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1261-1088/D=1/1441
جس چیز کا ہبہ کرنا ہے اس کو متعین اور اپنی ملکیت سے ممتاز اور الگ کرکے، ہبہ کے الفاظ کہہ کر اس شخص کی تحویل اور قبضے میں دیدیا جائے جس کو ہبہ کرنا ہے، اور اپنا مالکانہ تصرف اس سے ختم کر لیا جائے، یہ ہبہ کرنے کا طریقہ ہے۔ في الملتقی: وتصح بإیجاب و قبول، وتتم بالقبض الکامل ۔ (۳/۴۸۹، ط: فقیہ الأمة) وفیہ: وتصح ہبة مشاع لاتحل القسمة لا ما یحتملہا ۔ (۳/۴۹۴) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند