• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 172698

    عنوان: كن اعمال كے كرنے سے بارش روك لی جاتی ہے ؟ اس كی تلافی كے لیے ہمیں كیا كرنا چاہیے؟

    سوال: ہمارے علاقہ میں بارش بہت ہی مختصر ہوئی ہے ہم بہت پریشان حال ہیں، شریعت میں اس کے لیے کون سے اعمال بتائے گئے ہیں جس سے بارش ہو اور ایسے کون سے اعمال ہیں جس سے اللہ تعالی بارش کو روک لیتے ہیں۔ برائے کرم.بتائے ہم کو کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 172698

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1274-1101/B=01/1441

    گناہوں کی کثرت سے بارش رک جاتی ہے، اسی طرح حدیث میں آیا ہے: جب لوگ زکاة روک لیتے ہیں تو اس کے بدلے اللہ تعالی ان سے بارش روک لیتے ہیں۔ (المستدرک للحاکم ، رقم: ۲۵۷۷) اس لئے اگر بارش نہیں ہو رہی ہے تو لوگ زکاة کی ادائیگی کا اہتمام کریں اور گناہوں سے توبہ و استغفار کریں، قرآن میں بارش کے لئے استغفار کا حکم ہے۔ قال اللہ تعالی: وَیَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْا اِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا (ہود: ۵۲) ترجمہ: اے میری قوم! تم اپنے رب سے اپنے گناہ معاف کراوٴ اور اس کے سامنے توبہ کرو وہ تم کو خوب بارش دے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند