• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 170646

    عنوان: غیر مسلم دوکان مالکان کو حلال ذبیحہ سرٹفکیٹ جاری کرنا

    سوال: اللہ سبحانہ و تعالی سے یہ دعا ہے کہ وہ آپ حضرات علمائے کرام کو بے حد جزائے خیر عطا فرمائے کہ ہر موقع پر امت کو پیش آنے والے مسائل کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں بتا کر عام انسانوں کا صراط مستقیم پر چلنا آسان فرما دیتے ہیں۔جیسا کہ حضرات علمائے کرام کے علم میں ہے ہی کہ مغربی ممالک میں قدم قدم پر حرام اور مشتبہ چیزوں سے سابقہ پڑتا رہتا ہے۔ ایسا ہی ایک مسئلہ یہاں امریکہ میں شریعہ بورڈ آف امریکہ کے یہاں آیا ہوا ہے، ادارے کی مختلف اسلامی معاشرتی سروسز میں سے ایک حلال ذبیحہ سرٹفکیشن ہے، جس کے تحت ایسے ذبیحہ خانوں جہاں ذبح شرعی طریقہ پر ہو ، ان کو سرٹفکیٹ دیا جاتا ہے-مذبح خانوں کو سرٹیفائی کرنے سے الحمدللہ حلال ذبیحہ کے رجحان کو عام کرنے کی بنیاد پڑتی ہے۔ پھر ان مذبح خانوں سے گوشت اور چکن خریدنے والے دوکانداروں اور ریسٹورینٹس کو بھی سرٹفکیٹ دیا جاتا ہے۔ سرٹفکیٹ دیئے جانے کا عمل اس کے بعد مستقل کڑی نگرانی سے مشروط ہوتا ہے اور ان دوکانوں اور ریسٹورینٹس کا بلا اطلاع، ماہانہ ایک سے زائد مرتبہ معائنہ کیا جاتا ہے اور اس بات کا اطمینان کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ گوشت اور چکن انھی جگہوں سے خرید رہے ہیں جن کو ادارے نے سرٹیفائی کیا ہوا ہے۔ اب تک جو دوکانیں اور ریسٹورینٹس ادارے سے رجوع ہوئیں، ان کے مالکان مسلمان تھے، البتہ حال ہی میں ایک گوشت کی دوکان اور ایک ریسٹورینٹ نے ادارے سے رابطہ قائم کیا جن کے مالکان ہندو ہیں۔ان دوکانداروں نے ادارے کی شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنے ہاں گوشت ان سپلائرز سے خریدنا شروع کر دیا ہے جو ادارے سے سرٹیفائیڈ ہیں، اور یہ لوگ ان شرائط پر، مستقبل میں بھی عمل پیراء ہونے کا یقین دلاتے ہیں، جیسا کہ دیگر مسلمان مالکان یقین دلاتے ہیں۔یہاں چوری چھپے سے اپنے گھر وغیرہ ہی میں جانور ذبح کرنے کا امکان نہیں کے برابر ہے کیونکہ نہ اس کی قانونی طور پر اجازت ہے اور نہ عملًا کوئی کرتا ہے۔اس میں بہت سخت قوانین ہیں۔یہاں جو اندیشہ ہوتا ہے وہ صرف یہ کہ غیر سرٹیفائیڈ مذبح خانوں سے یا ہول سیل ڈیلر سے گوشت لا کر بیچا جائے، یہ اندیشہ مسلم ہو یا کوئی اور، برابر رہتا ہے۔ اسی بناء پر جانچ ہوتی رہتی ہے ، غلطی پکڑی جانے پر سرٹفکیٹ واپس لے لیا جاتا ہے اور کسی درجہ میں عوام کو بھی مطلع کر دیا جاتا ہے۔ براہ کرم، اس مسئلہ میں راہنمائی فرمادیجئے کہ اگر ان غیر مسلم دوکانوں کو ،ہماری شرائط پوری کرنے اور کڑی نگرانی کے ساتھ انھی جگہوں سے گوشت لینے پر پابند بنایا جائے جہاں ذبح صحیح طریقے پر ہوتا ہے تو کیا ان کو سرٹفکیٹ جاری کیا جا سکتا ہے؟ خیرا

    جواب نمبر: 170646

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 924-767/D=09/1440

    ذبیحہ خانوں میں جانوروں کا ذبح شرعی اپنی نگرانی میں کرانے کے بعد آپ لوگ حلال سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں اسی طرح دکانوں اور ریسٹورنٹ کا جائزہ اور معائنہ کرنے کے بعد اطمینان حاصل ہو جانے پر حلال سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں تاکہ مسلمان مطمئن ہوکر گوشت کی خریداری کر سکیں یہ صورت جائز ہے۔

    اسی طرح اگر ریسٹورنٹ غیر مسلم کا ہے اور کسی قسم کے خداع اور دھوکہ کا امکان بظاہر نہیں ہے اور دکاندار نیز اس کے ملازمین پر پورا اطمینان ہے تو ایسی صورت میں غیر مسلم ریسٹورنٹ کے لئے بھی حلال سارٹیفکیٹ جاری کر سکتے ہیں اور اپنے معمول کے مطابق گاہے گاہے اس کی جانچ اور معائنہ بھی کرتے رہیں۔

     لوگوں کے ضروری ہے کہ ریسٹورنٹ مالک سے اس بات کی تصدیق کرنے کے بعد ہی گوشت خریدیں کہ ریسٹورنٹ مالک نے سرٹیفائی ذبح خانوں سے یہ گوشت حاصل کیا ہے اور خود اس ریسٹورنٹ کو بھی حلال سارٹیفکیٹ گوشت فروخت کرنے کا حاصل ہے

    قال الفتاوی الہندیہ: من ارسل رسولا مجوسیاً او خادماً فاشتری لحماً فقال: اشتریتہ من یہودی او مسلم او نصرانی وسعہ اکلہ ، وان کان غیر ذلک لم لیسعہ ان یاکل منہ ، معناہ اذا کان ذبیحة غیر الکتابی والمسلم ؛ لانہ لما قبل قولہ فی الحل اولیٰ ان یقبل فی الحرمة ، کذا فی الہدایة (الفتاوی الہندیة: ۵/۳۰۹) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند