• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 170308

    عنوان: عام آدمی کا اختلافی مسائل میں پڑنا کیسا ہے؟

    سوال: میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ میں اہل سنت و الجماعت مسلک حنفی بریلوی سے تعلق رکھتاہوں اور میں نے دارالافتاء کی آن لائن ویب سائٹ سے اب تک جو سوالات کئے ہیں ان کا اللہ کے فضل و کرم سے تسلی بخش جواب پائے ہیں، اور خوشی بھی ہوئی اور کافی حد تک معتدل مزاج جواب ملے، میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ بطور عوام ہمارے لیے کیا حکم ہے کہ ہم ان اختلافی مسائل میں اپنا کیا کردار ادا کرسکتے ہیں لوگوں کو لڑائی جھگڑے سے باز رکھنے میں؟ اور جن مسائل کا اتنا آسان حل ہے اور دنوں جانب نرم گوشہ ہے خاص طورپر ان میں؟

    جواب نمبر: 170308

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:897-749/SN=9/1440

    (الف) عام آدمی کے لئے اختلافی مسائل میں پڑنا ااور اس کی دفاع کی کوشش کرنا بسا اوقات معاملے کو سلجھانے کے بہ جائے اسے مزید بگاڑدیتا ہے؛ اس لئے اس کے لئے مناسب یہی ہے کہ اگر کوئی سلیم الطبیعت آدمی کسی مسئلے سے متعلق اطمینان حاصل کرنا چاہے تو کسی صحیح الفکر اچھے عالم کی طرف رہنمائی کردے۔(ب) دونوں جانب نرم گوشہ والے کون سے مسائل آپ کے پیشِ نظر ہیں؟ اور اس سلسلے میں آپ کس طرح کا کردار ادا کر سکتے ہیں؟وہ لکھتے تو اِس سلسلے میں مزیدکچھ لکھا جا سکتا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند