• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169894

    عنوان: كیا واش روم میں تھوكنا نہیں چاہیے؟

    سوال: مندرجہ ذیل امور میں شریعت مطہرہ سے راہنمائی درکار ہے ۔ جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں؛ (۱) بعض لوگوں سے مسئلہ سنا ہے کہ واش روم میں تھوک نہیں پھینکنا چاہیے کیونکہ مومن کا تھوک پاک ہوتا ہے ۔ اس لیے ناپاکی پھینکنے کی جگہ پر تھوک نہیں پھینکنا چاہیے ۔ اس کی کیا حقیقت ہے ؟ (۲) بعض حضرات کا یہ خیال ہے کہ سفید چیز کو نظر لگتی ہے اس لیے سفید چیز مثلا دودھ، خشک دودھ، چینی وغیرہ کو کھلی جگہ رکھنے کی بجائے بند رکھنا چاہیے حتیٰ کہ اگر شیشے کے برتن میں بھی بند ہوں تب بھی میز کی بجائے الماری میں بند رکھیں تاکہ حاسدین کی نظر نہ لگ جائے ۔ (۳) ٹرین کی اکانومی کلاس میں عمومی طور پر رش بہت ذیادہ ہوتا ہے ۔اور ایک تنگ سی گزرگاہ (طریق) ہوتی ہے جو بنیادی طور پر سرکاری خوانچہ فروشوں، مسافروں (جس میں عورتیں اور بچے بھی داخل ہیں) کی گزرگاہ ہوتی ہے ۔ یہی بوگی کی اطراف میں موجود واش روم جانے کا اکلوتا راستہ ہے ۔ نیز یہی داخلہ اور خارجی دروازہ تک جانے اور دوسری بوگیوں میں جانے کی واحد گزرگاہ ہے ۔ رفع حاجت کے وقت بچوں کا حاجت کو روکنا بہت مشکل ہوتا ہے اور عورتیں بھی بار بار جانے کی بجائے ایک دو دفعہ پر اکتفا کرتی ہیں کہ حیا ان کو بار بار اٹھنے سے مانع ہے ۔ سوال یہ پوچھنا ہے کہ اگر ایسی جگہ پر نماز پڑھنا شروع کر دی جائے تو کیا ایسے راستے پر جو کثیر الاستعمال ہو خلق خدا کو ایذا دینے کے زمرے میں نہیں آئے گا؟ انفرادی نماز کا حکم بھی بتا دیجیے اور جماعت کی نماز کا حکم بھی بتا دیجیے ۔ (۴) اس کے علاوہ ٹرین میں سیٹوں کے درمیان ایسی جگہ ضرور ہوتی ہے جہاں جائے نماز بچھا کر کسی کو ایذا و تکلیف دیے بغیر انفرادی نماز پڑھی جا سکتی ہے ۔ اس میں اقبال قبلہ کا مسئلہ ہو گا۔ لیکن ۴۵ ڈگری کی رعایت کو مد نظر رکھ کر اقبال قبلہ اکثر اوقات ممکن ہوتا ہے ۔ اسی طرح بعض اوقات بڑے اسٹیشن پر ٹرین ۱۵ یا ۲۵ منٹ تک رکتی ہے ۔ ایسی صورت میں باآسانی باجماعت نماز پلیٹ فارم پر ادا کی جا سکتی ہے ۔ اگر ایسا بھی ممکن نہ ہو تو کیا جمع صوری اختیار کی جا سکتی ہے اگر اس میں کچھ سہولت ہو؟ اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو سیٹ پر بیٹھ کر نماز پڑھنے کے احکام کو واضح کر دیجیے ۔ (۵) اس تنگ طریق میں رات کو لیٹ کر سونے اور سامان رکھنے کا مسئلہ بھی بیان کر دیجیے ۔ جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 169894

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 818-110T/B=09/1440

    (۱) واش روم میں فلش کے اندر تھوکنا خلاف ادب اور ممنوع ہے۔ واش بیسن میں تھوکنا کلی کرنا درست ہے۔ وہاں فوراً پانی بہانے سے صاف ہو جاتا ہے۔

    (۲) یہ بات بے اصل ہے۔

    (۳) جی ہاں اگر رَش زیادہ ہونے کی وجہ سے نماز پڑھنے کا موقعہ نہیں ملتا ہے تو اپنی سیٹ پڑ بیٹھ کر نماز پڑھے بعد میں اعادہ کرے۔

    (۴) اگر سیٹوں کے درمیان استقبال قبلہ ممکن ہو تو تنہا نماز پڑھ لے، بڑے اسٹیشن پر اُتر کر جماعت سے ممکن ہو تو جماعت سے ورنہ تنہا پڑھ لے، اگر صحیح گھڑی اور اوقات صلاة آپ کے پاس ہے اور جمع صوری ممکن ہو تو اس کی بھی اجازت ہے۔ اور یہ سب اگر ممکن نہ ہو تو اپنی سیٹ پڑ بیٹھ کر نماز بعد میں اس کا اعادہ کرے ۔

    (۵) ایسے تنگ راستہ میں مجبوری کے علاوہ سامان رکھنا اور سونا یہ بھی ایذا رسانی کا باعث ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند