متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 169780
جواب نمبر: 169780
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 864-757/H=08/1440
(۱) کپڑے یا جسم کے جس حصہ پر منی لگ جائے تو وہ حصہ ناپاک ہو جاتا ہے صرف اُسی حصہ کو دھو کر پاک کر لیا جائے تو کپڑا اور جسم پاک ہو جاتے ہیں اور منی چونکہ ناپاک ہے اِس لئے منی لگے ہوئے کپڑے میں بغیر دھوئے ہوئے نماز درست نہیں ہوتی۔
(۲) خواہ ڈسچارج نہ ہوا ہو (منی کا خروج نہ بھی ہوا ہو) تب بھی یہ بڑا گناہ ہے اللہ پاک کا ارشاد ہے: نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنَّی شِئْتُمْ وَقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِکُمْ وَاتَّقُوْا اللّٰہَ وَاعْلَمُوْا اَنَّکُمْ مُلَاقُوْہُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ۔ (سورة البقرة ، پ: ۲، رکوع: ۱۲) تفسیر معارف القرآن میں ہے ”پیچھے کے موقعہ (دبر میں) میں اپنی بی بی سے بھی صحبت کرنا حرام ہے اھ (ص: ۵۴۶/۱، ط: نعیمیہ دیوبند) نیز حدیث شریف میں بھی اس فعل بد پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔
(۳) رات میں پہننے والے کپڑے پہن کر تنہائی میں زوجین کے سونے میں کچھ مضائقہ نہیں ہے؛ البتہ ان کپڑوں کی وضع قطع اور ہیئت میں غیروں کی مشابہت ہو تو ان کا پہننا تنہائی میں بھی کراہت سے خالی نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند