• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 169470

    عنوان: بعد میں خود خریدلینے كی شرط پر كسی سے كچھ خریدوانا؟

    سوال: زید نے عمر سے ادھار پنکھے خریدے، لیکن مالی حالت بہتر نہ ہونے کی وجہ سے زید عمر کو قیمت ادا نہیں کر پا رہاہے، ایسی صورت میں زید بکر سے یہ کہہ رہا ہے کہ تم یہ پنکھے مجھ سے خرید لو تاکہ میں بائع کو اس کی قیمت ادا کر دوں، بعد میں یہ پنکھے تم مجھے اتنی اتنی قیمت پر نفع لے کر فروخت کردینا- سوال یہ ہے کیا زید کا بکر سے اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 169470

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:626-662/SD=8/1440

     زید کا بکر سے اس طرح معاملہ کرنا کہ تم فی الحال پنکھے خرید لو ، بعد میں پنکھے مجھے نفع لے کر فروخت کردینا ، اس طرح کی شرط کے ساتھ معاملہ کرنافاسد ہے ؛ البتہ عقدِ بیع کے بعد یا پہلے زید بکر سے وعدہ کے طور پر کہدے کہ بعد میں اگر تم چاہو تو نفع کے ساتھ مجھے فروخت کر دینا ، میں خرید لوں گا ، اس جزء کو زید و بکر دونوں معاملہ کا جزء نہ قرار دیں، اس کی حیثیت صرف وعدے کی ہو، یعنی بعد میں بکر کے لیے زید کو پنکھے خریدنے پر مجبور کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہوگا، اسی طرح بکر زید کو پنکھے فروخت کرنے کا پابند نہیں ہوگا،تو شرعا اس کی گنجائش ہوسکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند