متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 168846
جواب نمبر: 16884601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:527-451/sd=6/1440
کسی چیز میں ضرر و نقصان اورنحوست کا تصور بے اصل ہے ، اسلام میں اس کی نفی کی گئی ہے ،ایک حدیث میں ہے : لا طیرة الخ ( مشکاة ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ سورہ فاتحہ کی آیت مبارکہ [اہدناالصراط
المستقیم] کا ترجمہ کرنا چاہیے [ہمیں سیدھا راستہ دکھا] جو کہ لغوی ترجمہ ہے۔ اور
بکر کہتا ہے کہ اس کا ترجمہ کرنا چاہیے [ہمیں سیدھا راستہ چلا]۔اور دلیل یہ دیتا
ہے کہ اللہ نے ہم کو سیدھا راستہ قرآن اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے
دکھا دیا ہے جو کہ [اسلام] ہے ۔ سو اب ہمیں یہ دعا کرنا چاہیے کہ ہمیں اس سیدھے
راستہ پر جو کہ اسلام ہے اس پر چلا او رعمر کہتا ہے کہ دونوں ترجمہ صحیح ہے اور دلیل
یہ دیتا ہے کہ [دکھا] لغوی اعتبار سے صحیح ہے اور [چلا] شرعی اعتبار سے صحیح ہے۔
سوال یہ ہے کہ آیا (۱)زید
صحیح ہے؟ (۲)بکر
صحیح کہتا ہے یا (۳)عمر
صحیح کہتا ہے؟ مہربانی فرماکر دلیل کے ساتھ تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں۔
میں
عالمہ کورس کے لیے ایک مدرسہ گئی۔ چنانچہ میں نے خواب دیکھا کہ سب درسگاہ میں
تھے۔ایک آپا ہماری درسگاہ میں کچھ کھانا لینے کے لیے آئیں۔میرے پاس ایک کیک تھا جس
میں سے آدھا میں نے ان کو دے دیا۔ دوسروں کے پاس بھی کچھ کھانا تھالیکن انھوں نے
صرف مجھ سے لیا۔اس کے بعد ایک دوسری آپا آتی ہیں اور (میں اور وہ) ایک دوسری
درسگاہ میں جاتی ہیں ان کے پاس وہاں بہت کم کھانا ہوتاہے اس لیے آپا ان سے نہیں لیتی
ہیں۔ منظر تبدیل ہوتا ہے اور میں اپنی درسگاہ چھوڑ تی ہوں اور تھوڑا سا چلتی ہوں۔
میری درسگاہ کی ایک لڑکی صدر معلمہ کے سامنے ایک لڑکی جس کا پہلا نام میرے نام
جیسا ہے کی شکایت کررہی ہے اور چلا رہی ہے، اور میں ان کو دیکھ رہی ہوں اور اس کے
بعد صدر معلمہ میرے پاس آتی ہیں او رمجھ کو کچھ چیزیں دیتی ہیں جو کہ میری درسگاہ
سے متعلق ہوتی ہیں (جیسے رجسٹر، پنسل وغیرہ) اور کہتی ہیں کہ تمہاری امانت ہیں لے
لو۔ اس کے بعد میں ایک دوسرے کمرے میں جاتی ہوں جہاں پر میری ایک سہیلی ایک بچہ کو
قرآن پڑھنے میں مدد کرتی ہے جب میں وہاں داخل ہوتی ہوں تو وہ کہتی ہے کہ میں تمہیں
دیکھ کر اٹھنا بھول گئی۔ .........
میں نے خواب میں کئی باریکھا کہ میں سورہٴ فاتحہ، سورہٴ بقرہ، سورہٴ اخلاص ، سورہٴ ناس اور سورہٴ فلق پڑھ رہا ہوں۔اس کی تعبیر کیا ہے؟