• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 168390

    عنوان: حالت حیض میں ہمبستری ہوجائے كیا كفارہ ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ حالت حیض میں اگر ہمبستری ہوجائے (جان بوجھ کر یا انجانے میں) تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا کوئی کفارہ دینا ہوگا؟ تفصیل سے واضح کریں۔

    جواب نمبر: 168390

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:585-515/L=6/1440

    حیض کی حالت میں ہمبستری حرام ہے ؛البتہ اس پر کوئی کفارہ واجب نہیں،صدق دل سے توبہ واستغفارکرلیا جائے ، بعض روایات میں ایک دینار یانصف دینار صدقہ کا حکم ہے ،؛لیکن یہ استحباب پرمحمول ہے ،یعنی بہتر ہے کہ اگر شروع حیض (جس وقت سرخ تازہ خون آتا ہے ) میں ہمبستری کی ہو تو ایک دینار (۴/گرا م ۳۷۴ملی گرام سونا یا اس کی قیمت)اور آخر حیض (جب پیلا اور زرد خون آتا ہے ) میں کی ہو تو نصف دینار خیرات کردیا جائے ۔

    فتلزمہ التوبة ویندب تصدقہ بدینا أو نصفہ․․․ ثم قیل إن کان الوطء فی أول الحیض فبدینار أو آخرہ فبنصفہ، وقیل: بدینار لو الدم أسود وبنصفہ لو أصفر․ قال فی البحر: ویدل لہ ما رواہ أبو داود والحاکم وصححہ ”إذا واقع الرجل أہلہ وہی حائض، إن کان دما أحمر فلیتصدق بدینار، وإن کان أصفر فلیتصدق بنصف دینار اہ“ (درمختار مع الشامی: /۱ ۴۹۴، ط:زکریا، باب الحیض)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند