• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 167648

    عنوان: كیا حدیث پڑھتے وقت بھی تجوید كی رعایت كرنی چاہیے؟

    سوال: قرآن پاک کی تلاوت کرتے وقت جس طرح تجوید کی رعایت کی جاتی ہے تو کیا حدیث رسول کی تلاوت کرتے وقت بھی تجوید کی رعایت کی جا ئے گی؟

    جواب نمبر: 167648

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:451-434/L=5/1440

    حدیث پاک کی تلاوت کے وقت بھی تجوید کی رعایت اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔

    (ورتلِ الحدیث) أیہا المحدث أی تمہل فی قرائتہ ولا تعجل ولاتسردہا سرداَ یمنع فہم بعضہ، ففی الصَّحِیحین عن عائشة - رضی اللہ عنہا - أنہ - صلی اللہ علیہ وسلم -: "لم یکن یسرُد الحدیث کسردکم "زاد الإسماعیلی: "إنما کان حدیثہ فہما تفہمہ القلوب " وزاد الترمذی: "ولکنہ کان یتکلم بکلام بین فصل یحفظہ من جَلَسَ إلیہ "وقال: حدیث حسن صحیح.( شرح الأثیوبی علی أَلْفِیَّةِ السُّیوطی فی الحدیث:2/107،الناشر: مکتبة الغرباء الأثریة - المدینة المنورة، المملکة العربیة السعودیة)

    ویستحب أن یرتل الحدیث، ولا یسردہ سردایمنع السامع من إدراک بعضہ․ ففی الصحیحین من حدیث عائشة رضی اللہ عنہا، قالت: إن النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - لم یکن یسرد الحدیث کسردکم․ زاد الترمذی: ولکنہ کان یتکلم بکلام بین فصل، یحفظہ من جلس إلیہ. وقال: حدیث حسن صحیح.( شرح ألفیة العراقی:2/24،الناشر: دار الکتب العلمیة، بیروت لبنان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند