متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 167616
جواب نمبر: 167616
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 441-438/L=05/1440
ہوٹل کا بل اگر کوئی دوست اپنی مرضی سے ادا کردے تو مضایقہ نہیں؛ البتہ مذکورہ بالا طریقہ پر قرعہ اندازی کے ذریعہ کسی ایک دوست سے رقم دلوانے میں اس بات کا امکان ہے کہ وہ دلی رضامندی کے بغیر رقم نہ دے اور کسی کا مال اس کی دلی رضامندی کے بغیر حلال نہیں، اس لئے بل کی ادائیگی کے لئے قرعہ اندازی کا مذکورہ بالا طریقہ درست نہیں۔ قال علیہ السلام: ألا لایحل مال امرءٍ إلا بطیب نفسٍ منہ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند