• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 167078

    عنوان: خانہٴ كعبہ كو قبلہ كیوں بنایا گیا؟

    سوال: (۱) کیا یہ سچ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو خوش کرنے کے لیے مسجد اقصی کے بجائے کعبہ کی طرف قبلہ بنایا؟ حکم خداوندی تو تھا، لیکن کیا حکمت یہودیوں کو خوش کرنے کی تھی؟ (۲) کیا خیبر میں مسلم اور یہودیوں نے اکٹھے مل کے کام کیا ہے؟

    جواب نمبر: 167078

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 277-231/SN=4/1440

    (۱) اس طرح کی کوئی بات ہماری نظر سے نہیں گزری، خانہٴ کعبہ کو قبلہ کیوں بنایا گیا؟ اس میں کیا مصلحت تھی؟ اس کے لئے معارف القرآن سے ”قد نری تقلّب وجھک الآیة “ کی تفسیر کا مطالع کریں۔

    (۲) خیبر میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت تک یہودیوں کا قیام رہا ہے، ظاہر ہے کہ اس دوران قرب و جوار کے مسلمانوں کے ساتھ ان کا معاشرتی ربط رہا ہوگا؛ لیکن موٴرخین نے یہ صراحت کی ہے کہ یہودی مسلسل مسلمانوں کے خلاف شازشیں رچتے رہے اور انہیں اذیت پہنچاتے رہے، آخرکار حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں ”خیبر“ سے انہیں جلاوطن کیا۔ (دیکھیں: الفاروق، ص: ۲۹۲، ط: دارالاشاعت ، ط: کراچی) ۔

    نوٹ: اگر آپ کے سوال کا منشا کچھ اور ہو تو مکمل وضاحت کے ساتھ دوبارہ سوال کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند