متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 166159
جواب نمبر: 166159
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 185-159/M=2/1440
کسی بھی چیز کے بارے میں جب تک یقین و تحقیق شرعی سے معلوم نہ ہو کہ اس میں حرام چیز (خنزیر کی چربی وغیرہ) ملی ہوئی ہے اس وقت تک اس پر حرام ہونے کا حکم نہیں لگایا جاسکتا، جب ہمیں تحقیق نہیں ہے کہ باہر کی چیز میں یا ڈیری ملک وغیرہ میں خنزیر کی چربی ملی ہوئی ہے تو محض شک و افواہ کی وجہ سے اس کو حرام نہیں سمجھیں گے اور بلاوجہ کسی چیز کے بارے میں حرام کا شبہ نہ کریں ہاں اگر آپ اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرلیں یا شرعی شہادت سے معلوم ہو جائے کہ فلاں چیز میں خنزیر کی چربی ملی ہوئی ہے تو ا س کے استعمال سے اجتناب لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند