متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 165637
جواب نمبر: 165637
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 134-294/H=3/1440
(۱) یتیم بچیوں نے شخص مذکور فی السوال کا کچھ رشتہ ہے یا نہیں اگر ہے تو کیا ہے؟
(۲) یتیم بچیوں کا خاندان کیا ہے؟
(۳) اب تک جو کچھ زکات اور سودی رقم اگر اکٹھی کی ہو تو اس کی مقدار کیا ہے؟
(۴) شخص مذکور فی السوال یتیم بچیوں کی کفالت کرنے میں کیا کیا امور انجام دیتا ہے۔
(۵) زکات اور سودی رقم اکٹھا کرنے کی صورت عام چندہ کرنے کی اختیار کی ہے یا احباب خاص کو صاف و صحیح معاملہ کو بتلا کر اکٹھا کرنے کی شکل اپنائی ہے ان امور کی صاف صحیح وضاحت کردیں اس کے بعد ان شاء اللہ اصل جواب لکھ دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند