• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165614

    عنوان: ہاتھوں سے مچھر مارنا كیسا ہے؟

    سوال: مولانا مفتی صاحب، مجھے ایک بری عادت یہ ہے کی میں مچھر یاتھ سے مارتا ہوں، چاہ کر بھی عادت نہیں چھوٹ نہیں رہی ہے کبھی کبھی وضو کرنے کے بعد بھی کبھی کبھی مچھر نظر آئے تو بے خیالی میں اسے مار دیتا ہوں۔ کیا یہ کوئی گناہ ہے ؟ کیا اس سے میرا وضو ٹوٹ جا ئے گا؟۔ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئن فرمائیں۔ نیز خصوصی دعا کی درخواست کرتا ہوں۔ نیز اپنی والدہ کی مغفرت کے لئے دعا کے لئے درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 165614

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 88-121/D=2/1440

    بدون مجبوری کے مچھر ہاتھ سے مارنا نظافت (ستھرائی) کے خلاف ہے لہٰذا اس عادت کو بدلنے کی کوشش کریں۔ اور اسے دھو لیا کریں لیکن اس سے وضو نہیں ٹوٹتا، بے فکر اور مطمئن رہیں۔

    اللہ تعالی والدہ کی مغفرت فرمائے آپ بھی کثرت سے رَبِّ ارْحَمْہُمَا کَمَا رَبَّیَانِی صَغِیْراَ پڑھا کریں، اللہ تعالی گھر والوں کو سعادت دارین فلاح دارین نصیب فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند