• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 165286

    عنوان: پہلے حج فرض ہے یا غریبوں کو کھانا کھلانا ؟

    سوال: امید کرتا ہوں کہ مزاج گرامی بخیر و عافیت ہوں گے معلوم کرنا ہے کہ ایک سکھ پنجابی مذہب کے ماننے والے نے مجھ سے سوال کیا کے آپکے مذہب میں حج ایک رکن ہے جو امیروں پر فرض ہے تو آپ بتا ے کے پہلے حج فرض ہے یا غریبوں غریبوں کو کھانا کھلانا فرض ہے یا غریب لڑکیوں کا شادی کروانا فرض ہے اور دوسری بات کہ جو امیر ہے وہ حج کرکے اپنے گناہوں سے پاک اور گناہوں سے پاک ہی جاے گا اور جو غریب ہے وہ تو اس ثواب سے محروم ہو جایگا تو غریب کیا کرے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرمایں نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 165286

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:51-22/SD=4/1440

    (1) اگر کسی مسلمان پر حج فرض ہوجائے ، تو پہلے اُس کے لیے حج کی ادائے گی ضروری ہے ، غریبوں کو کھانا کھلانا یا اُن کی شادی کروانا تبرع ہے ، اس کی وجہ سے فرض حج کو چھوڑنا یا اس میں تاخیر کرنا درست نہیں ہے ، پہلے اپنا فرض حج اداء کرنا چاہیے ، پھر اگر استطاعت ہو، تو غریبوں کا بھی تعاون کرنا چاہیے ، یہ مستقل کار ثواب ہے ، ہم مسلمان شرعی احکام کے مکلف ہیں ،اس میں اپنی عقل کو دخل نہیں دینا چاہیے ،حکیم الامت حضرت تھانوی فرماتے ہیں: اگر دنیا میں کوئی شخص کسی کا ملازم ہو اور مالک اُس کو کسی چیز کا حکم دے ، تو کیا ملازم حکم کی اتباع سے پہلے مالک سے حکم کی مصلحت اور حکمت معلوم کرتا ہے ؟ جب دنیا میں ایک ادنی درجہ کے مالک کے ساتھ یہ معاملہ نہیں کیا جاسکتا، تو احکم الحاکمین جو سارے جہاں کا مالک و مختار ہے ، اُس کے احکام میں حکمتیں معلوم کرنے کے درپے ہوناکیسے درست ہوسکتا ہے ، اگرچہ اُس کا ہر حکم ہزار مصلحتوں پر مبنی ہوتا ہے ؛ لیکن ہر شخص کے فہم کی رسائی وہاں تک نہیں ہوسکتی۔(2)اسلام میں بعض احکام صرف مالداروں پر فرض کیے گئے ہیں، اس میں بھی ہزار مصلحتیں ہیں، غریبوں کے بعض احکام کا مکلف نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ ثواب میں مالداروں سے کم درجہ میں رہیں گے ؛ بلکہ غریبوں کی دوسرے اعتبار سے فضائل ہیں، اگر غریب شخص دیندار ہو، تو چونکہ وہ دنیا میں ملوث نہیں ہوتا، اس لیے قیامت کے دن اُس کا حساب بھی ہلکا رہے گا اور مالداروں سے پہلے جنت میں داخل ہوجائے گا،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مجھے جنت میں اکثر غریب لوگ ہی نظر آئے (بخاری و مسلم)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند