• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164922

    عنوان: مال حرام کا مصرف

    سوال: حرام مال کا مالک معلوم ہو تو مالک کو لوٹانا ضروری ہے اور اگر مالک معلوم نہیں ہے تو فقراء پر تصدق کر دیوے مالک کو ثواب پہنچانے کی نیت سے اس کو لقطہ پر قیاس کرکے کہاہے لیکن اگر رفاہی کام میں خرچ کرنا ہو تو کیا حکم ہے اورساتھ میں مقیس علیہ کو بھی ذکر کرنا نہ بھولیں۔۔۔اللہ آپ کو جزائے خیر دیوے آمین۔

    جواب نمبر: 164922

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1522-1304/D=1/1440

    مالک تک پہنچانا ممکن نہ ہو تو فقراء پر صدقہ کرنے کا حکم ہے یہی فتوی یہاں سے دیا جاتا ہے ایسے بعض معتبر مفتیان کرام نے رفاہی کاموں میں خرچ کرنے کی بات بھي لکھی ہے اور اس پر فتوی بھی دیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند